نبیشتہ الخیر
حضرت نبیشۃ الخیرؓ صحابی رسول تھے۔
حضرت نبیشۃ الخیرؓ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
درستی - ترمیم |
نام ونسب
ترمیمنبیشہ نام، ابو طریف کنیت، خیر لقب، نسب نامہ یہ ہے،نبشیۃ بن عمرو بن عوف ابن عبد اللہ بن عتاب بن حارث بن حصین بن نابغہ بن لحیان بن ہذیل بن مدر کہ بن الیاس بن مضر مضری۔
اسلام
ترمیمان کے اسلام کا زمانہ متعین طور پر نہیں بتایا جا سکتا، فتح مکہ کے بعد کسی وقت مشرف باسلام ہوئے۔
خیر کا خطاب
ترمیماسلام کے بعد دربار رسالت سے خیر کا لقب ملا، اس کا واقعہ یہ ہے کہ ایک مرتبہ نبیشہ آنحضرتﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے،اس وقت آپ کے پاس کچھ قیدی تھے،نبیشہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ان پر احسان فرمائیے اورفدیہ لے کر رہا کردیجئے فرمایا تم نے نیک صلاح دی تم نبیشۃ الخیر ہو۔ [1]
فضل وکمال
ترمیمحضرت نبیشہ سے گیارہ حدیثیں مروی ہیں۔ [2]
تبلیغ فرمان رسول
ترمیممعمولی معمولی باتوں میں فرمان نبویﷺ کی تبلیغ پیش نظر رہتی تھی، ایک مرتبہ چند آدمی ایک بڑے پیالہ میں کھانا کھا رہے تھے،اتفاق سے نبیشہ بھی پہنچ گئے ،انھوں نے ان لوگوں سے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے،جو شخص کھانے کے بعد پیالہ چاٹیگا میں اس کے لیے دعائے مغفرت کروں گا۔ [3]