نوابزادہ منصور احمد خان
نوابزادہ منصور احمد خان (انگریزی: Nawabzada Mansoor Ahmed Khan) پاکستانی سیاست دان ہیں۔ وہ نوابزادہ نصر اللہ خان کے بیٹے ہیں۔
نوابزادہ منصور احمد خان | |
---|---|
Member of the پنجاب صوبائی اسمبلی | |
آغاز منصب 15 اگست 2018 | |
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | خان گڑھ، مظفر گڑھ |
جماعت | پاکستان تحریک انصاف |
رشتے دار | افتخار احمد خان بابر[1] (بھائی) |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
درستی - ترمیم |
دلچسپیاں نوابزادہ منصور احمد خان ولد نوابزادہ نصراللہ خان 10 اگست 1953ء کو تحصیل خان گڑھ اور ضلع مظفر گڑھ میں پیدا ہوئے۔ وہ گریجویٹ ہیں۔ انھوں نے 1988ءبسے 1999 کے دوران مسلسل چار مرتبہ رکن صوبائی اسمبلی پنجاب کے طور پر خدمات انجام دیں۔ 1990ء سے 1993 اور 1993ء سے 1996 کے دوران دو میعادوں کے لیے وزیر برائے ریونیو کے طور پر کام کیا۔ ایک ماہر زراعت، جو عام انتخابات 2018ء میں پانچویں مدت کے لیے رکن صوبائی اسمبلی پنجاب منتخب ہوئے ہیں۔ وہ برطانیہ، ایران اور سعودی عرب کا سفر کر چکے ہیں۔ ان کے والد کا سیاسی کیریئر 1933ء سے 2003 کے دوران 70 سال پر محیط ہے اور شاید ایشیا میں ان میں سے ایک ہے جس کا اتنا طویل سیاسی کیریئر تھا۔ انھیں "بابائے جمہوریت" کہا جاتا تھا۔جو مختلف اوقات میں تقریباً 17 سال تک جیل میں رہے۔ ان کے والد 1951ء سے 1955 کے دوران پنجاب قانون ساز اسمبلی کے رکن رہے۔ 1962ء سے 1964، 1977، 1988ء سے 1990 اور 1993ء سے 1996 کے دوران چار بار رکن قومی اسمبلی رہے اور چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر کے طور پر بھی کام کیا۔ انھوں نے 1994 میں کاسا بلانکا میں منعقدہ او آئی سی سربراہی اجلاس میں شرکت کی اور مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کے انعقاد کی مدت میں توسیع کے لیے 1949 میں منظور کی گئی قرارداد کے حق میں تحریک پیش کی۔ ان کے بھائی نوابزادہ افتخار احمد موجودہ ایم این اے ہیں۔