نیئر سلطانہ
نیئر سلطانہ (انگریزی: Nayyar Sultana) (ولادت: 1937ء - وفات: 27 اکتوبر 1992ء[1]) ایک پاکستانی اداکارہ تھیں۔[1][2] ان کو ملکہ جذبات بھی کہا جاتا ہے۔[2] نیئر سلطانہ کا شمار 1950ء اور 1960ء کی دہائی میں لالی وڈ کی معروف اداکاراؤں میں کیا جاتا تھا۔[3]
نیئر سلطانہ | |
---|---|
(اردو میں: نیئر سلطانہ) | |
نیئر سلطانہ
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (اردو میں: طیبہ بانو) |
پیدائش | سنہ 1937ء علی گڑھ برطانوی ہند |
وفات | 27 اکتوبر 1992ء (54–55 سال) منگل، 27 اکتوبر 1992ء (کراچی، پاکستان) |
شہریت | ![]() ![]() |
مذہب | اسلام |
شریک حیات | درپن |
عملی زندگی | |
مادر علمی | علی گڑھ مسلم یونیورسٹی |
پیشہ | اداکارہ |
دور فعالیت | 1955ء –1991ء |
اعزازات | |
![]() |
IMDB پر صفحہ |
درستی - ترمیم ![]() |
پیشہ وارانہ زندگی
ترمیمنیئر سلطانہ نے اپنے فلمی زندگی کا آغاز 1955ء میں انور کمال پاشا کی فلم قتل میں معاون اداکارہ سے کیا تھا۔ نیئر سلطانہ کے والدین کا تعلق اداکارہ شمیم بانو سے تھا، جو مشہور پاکستانی فلم پروڈیوسر / ہدایت کار انور کمال پاشا کی اہلیہ تھیں۔
ذاتی زندگی
ترمیمنیئر سلطانہ 1937ء میں برطانوی ہند کے علی گڑھ میں ایک مسلم گھرانے میں پیدا ہوئیں تھیں۔ [4]آپ کا اصلی نام طیبہ بانو تھا۔ نیئر سلطانہ نے اپنی تعلیم برطانوی ہند کے علی گڑھ کے خواتین کالج میں حاصل کی تھی۔[5] نیئر سلطانہ کا خاندان 1947ء میں پاکستان کی آزادی کے بعد کراچی ہجرت کرکے چلا گیا۔ انھوں نے اپنے فلمی ساتھی اور پاکستانی فلمی دنیا کے ایک اہم رومانوی اداکار درپن سے شادی کی۔ نیئر سلطانہ کے بڑے بھائی سنتوش کمار بھی ایک اداکار تھے اور دوسرے بھائی ایس سلیمان فلم ہدایت کار تھے۔[6]
وفات
ترمیمنیئر سلطانہ 27 اکتوبر 1992ء کو پاکستان کے شہر کراچی کے آغا خان اسپتال میں کینسر کی وجہ سے انتقال کر گئیں۔[1][2]
فلمو گرافی
ترمیم- سہیلی
- گھونگھٹ
- امراؤ جان ادا
- چترا تے شیرا
- وڈا خان
- سات لاکھ
- بہشت
ایوارڈ اور پہچان
ترمیم- 1957ء میں نگار ایوارڈز، بہترین معاون اداکارہ، فلم سات لاکھ کے لیے
- 1960ء میں نگار ایوارڈز، بہترین اداکارہ، فلم سہیلی کے لیے
- 1962ء میں نگار ایوارڈز، بہترین اداکارہ، فلم اولاد (1962ء فلم) کے لیے
- 1974ء میں نگار ایوارڈز، بہترین معاون اداکارہ، فلم بہشت کے لیے
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ M. Shoaib Khan (6 جنوری 2013)۔ "Nayyar Sultana forgotten? (includes profile of Nayyar Sultana)"۔ Dawn (newspaper)۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-07-19
- ^ ا ب پ "Nayyar Sultana's 18th death anniversary observed"۔ AAJ TV News۔ 27 اکتوبر 2011۔ 2018-07-31 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-07-19
- ↑ "Silver Screen: Golden Girls"۔ Dawn (newspaper)۔ 17 دسمبر 2008۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-07-19
- ↑ "Nayyar Sultana (a profile)"۔ cineplot.com website۔ 27 ستمبر 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-07-19
- ↑ Nayyar Sultana's education at Women's College of Aligarh Muslim University published 12 July 2009, Retrieved 19 July 2018
- ↑ Nayyar Sultana profile on pakmag.net website آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ pakmag.net (Error: unknown archive URL) Retrieved 19 July 2018