نیلے ہاتھ (ڈراما)
نیلے ہاتھ، 1989 کی ایک پاکستانی ٹیلی ویژن سیریز ہے جسے شاہد ندیم نے لکھا اور محمد عظیم نے ہدایت کاری کی۔ [1] [2] یہ ڈراما بینظیر بھٹو کی حکومت کے دوران نشر کیا گیا تھا۔ [3] یہ سیریز ہندوستان میں بھی مقبول تھی۔ [4]
نیلے ہاتھ | |
---|---|
نوعیت | ڈراما |
تحریر | شاہد ندیم |
ہدایات | محمد عظیم |
نمایاں اداکار | |
نشر | پاکستان |
زبان | اردو |
تعدادِ دور | 1 |
اقساط | 19 |
تیاری | |
فلم ساز | محمد عظیم |
نشریات | |
چینل | پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک |
1989ء | – 1989
خلاصہ
ترمیمکہانی نبیلہ نعمان کے گرد گھومتی ہے جو ایک پڑھی لکھی لڑکی اور خواتین کے مساوی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم کی رکن بھی ہے۔ [5] [6] وہ جھوٹے الزامات میں قید ہے اور وہ تین قیدیوں سے ملتی ہے جو مختلف جھوٹے الزامات میں قید ہیں۔ [2]
کاسٹ
ترمیم- مدیحہ گوہر بطور نبیلہ نعمان [7] [1]
- عظمیٰ گیلانی بطور زلیخا
- صبا حمید بطور پروین
- روحی بانو بطور زینب
- بشریٰ انصاری بطور جمیلہ
- عارفہ صدیقی بطور سکینہ
- بندیہ بطور ساجدہ حمید
- فریال گوہر بطور زرمین
- خیام سرحدی بطور راشد
- طلعت صدیقی سکینہ کی والدہ کے طور پر
- محبوب عالم بطور زندگی
- ارسا غزل بطور رانو
- نعیمہ خان بطور باری پھوپو
- نروان ندیم جمیلہ کے بیٹے کے طور پر
- عاصم بخاری بطور نعمان صدیقی
- فریحہ جبین بطور پولیس ویمن
- تانی بیگم بطور رانی
- محمود اسلم بطور منظور
- جذبہ سلطان بطور رقیہ
- منصور بلوچ بطور کامران
- جمیل فخری بطور خانو
- حسیب پاشا بطور جیلانی
- عذرا بٹ بطور مائی جی
- کنول بطور آمنہ
- عصمت طاہرہ بطور سودھی
- توقیر نثار بطور مراد
- تسنیم کوثر بطور نذیر بی بی
- نجمہ بیگم جیل میں ملبوسات کی نگران ہیں۔
- الطاف الرحمان پروین کے والد کے طور پر
- خالدہ ارجمند ساجدہ کی والدہ کے طور پر
- اورنگزیب لغاری بطور عبد الکریم
- یوسف علی بطور رحمت
- جیون سلطان بطور نائب
- سکندر شاہین بطور آئی جی
- خالد بٹ بطور محمد دین
- مہوش آپا بطور قیدی
- روحی خان بطور زینت آرا
- باسط خان بطور رضوان
- پرویز رضا بطور مختار
- منیر نادر بطور چوہدری بچو
- انعام خان بطور انور
- حامد محمود بطور لال دین
- نعمان شاہ بطور عادل
- سلمیٰ خان بطور شہزادی
- طاہرہ سلیم بطور مسز توقیر
- وینا خان بطور ہاجرہ
ہدایت کاری
ترمیمیہ سیریز مختلف جھوٹے الزامات میں قید چار خواتین قیدیوں پر مبنی اسٹیج ڈرامے شاہد ندیم کے لکھے ہوئے باری (دی ایکوئٹل) پر مبنی تھی۔ [2] اسے پاکستان اور ہندوستان دونوں میں تنقیدی پزیرائی حاصل ہوئی اور پھر شاہد نے نیلے ہاتھ نامی ٹیلی ویژن سیریل لکھا۔ [2]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب Voice Pk (2021-04-25)۔ "Remembering Madeeha"۔ Voicepk.net (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مئی 2022
- ^ ا ب پ ت "A Dark Stage"۔ Newsline Magazine۔ November 4, 2022
- ↑ Rape in Pakistan۔ Simorgh, Women's Resource and Publication Centre, Lahore, Pakistan۔ صفحہ: 55
- ↑ India International Centre Quarterly, Volume 24۔ India International Centre, New Delhi۔ صفحہ: 256
- ↑ Geeti Sen (18 October 2022)۔ Crossing Boundaries (بزبان انگریزی)۔ Orient Longman, New Delhi۔ صفحہ: 25۔ ISBN 9788125013419
- ↑ The Herald, Volume 22, Issues 7-12۔ Pakistan Herald Publications۔ صفحہ: 139
- ↑ "مدیحہ گوہر کی تیسری برسی کے موقع پر آن لائن میموریل تقریب کا انعقاد"۔ Daily Jang۔ March 27, 2022