وائی ایس راجشیکھر ریڈی
ڈاکٹر وائی۔ ایس۔ راج شیکھر ریڈی : Yeduguri Sandinti Rajasekhara Reddy (جولائی 8، 1949 - 2 ستمبر 2009 ) : بھارت کی ریاست آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں۔ ان کا تعلق کانگریس پارٹی سے ہے۔ شہرہ یافتہ راجشیکھر ریڈی عوامی دوست اور کسان دوست کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ بالخصوص یہ مسلم دوست اور اردو نواز رہ چکے ہیں۔ کڈپہ ضلع کے گاؤں “پلی ویندلہ“ سے تعلق رکھتے ہیں۔
وائی ایس راجشیکھر ریڈی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 8 جولائی 1949ء پلیویندلہ |
||||||
وفات | 2 ستمبر 2009ء (60 سال)[1] آندھرا پردیش |
||||||
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) ڈومنین بھارت |
||||||
جماعت | انڈین نیشنل کانگریس | ||||||
اولاد | وائی ایس جگن موہن ریڈی | ||||||
مناصب | |||||||
رکن نویں لوک سبھا | |||||||
رکن مدت 2 دسمبر 1989 – 13 مارچ 1991 |
|||||||
منتخب در | بھارت عام انتخابات، 1991ء | ||||||
حلقہ انتخاب | کڈپہ لوک سبھا حلقہ | ||||||
پارلیمانی مدت | نویں لوک سبھا | ||||||
وزیر اعلیٰ آندھرا پردیش | |||||||
برسر عہدہ 14 مئی 2004 – 2 ستمبر 2009 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ سری وینکٹیشورا | ||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
مادری زبان | تیلگو | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | تیلگو ، انگریزی | ||||||
درستی - ترمیم |
انتقال
ترمیم2 ستمبر 2009،صبح 9:35 بجے شہر حیدرآباد دکن سے ہیلی کاپٹر سے چتور ضلع روانہ ہوئے۔ مگر راستے میں کرنول ضلع کے ایک گاؤں ردراکونڈا کی پہاڑیوں میں ہیلی کاپٹر حادثہ کا شکار ہو گیا، اس حادثے میں ان کے ساتھ موجود چار افراد بھی مارے گئے۔ یہ پہاڑیاں نلہ ملا پہاڑیاں ہیں۔[2][3]. اس علاقے میں شدید بارش ہونے کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا اور ان کا حال 24 گھنٹوں تک معلوم نہ ہو سکا۔ چوبیس گھنٹے کی تلاشی کے بعد ہی اس حادثہ کی خبر ملی۔ یہ تلاشی آپریشن بھارت کا سب سے بڑا تلاشی آپریشن مانا جا رہا ہے۔ جس میں انڈین ایرفورس، ملٹری، سی۔ آر۔ پی۔ ایف، گرے ہونڈس اور علاقائی پولس شامل رہے۔[4][5]
خدمات - عہدے
ترمیم- وزیر برائے ترقی قصبات (1980-82)
- وزیر برائے ایکسائز (1982)
- وزیر برائے تعلیمات (1982-83)
- وزیر اعلیٰ (2004–2009)
حوالہ جات
ترمیم- ↑ http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2009-09-03/india/28065464_1_ysr-reddy-helicopter-crash-y-s-rajasekhara-reddy
- ↑
- ↑ "Panic, anxiety grips YSR's followers"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 2009-09-02۔ 06 ستمبر 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 ستمبر 2009
- ↑ 5000 CRPF personnel involved in search for Andhra CM - Indian Express
- ↑ "Andhra CM's fate uncertain, IAF deploys Sukhoi to locate YSR's chopper"۔ The Economic Times۔ 2009-09-02۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 ستمبر 2009
بیرونی روابط
ترمیم- Government profileآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ aponline.gov.in (Error: unknown archive URL)
- YSR Portalآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ ysrportal.com (Error: unknown archive URL)
وائی یس راجشیکھر ریڈی