ویسٹ انڈیزکرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 1987–88ء
ویسٹ انڈیز کی قومی کرکٹ ٹیم نے 1987-88ء میں 4 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے لیے بھارت کا دورہ کیا اور اس کے بعد 7 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کے ساتھ ساتھ ایک بینولینٹ فنڈ میچ بھی کھیلا۔ [1] ٹیسٹ سیریز 1-1 سے ڈرا ہوئی اور ویسٹ انڈیز نے ون ڈے سیریز 6-1 سے جیت لی۔ [2]
ویسٹ انڈیزکرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 1987–88ء | |||||
بھارت | ویسٹ انڈیز | ||||
تاریخ | 25 نومبر 1987 – 25 جنوری 1988 | ||||
کپتان | دلیپ ونگسارکر | ویوین رچرڈز | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | 4 میچوں کی سیریز 1–1 سے برابر | ||||
زیادہ اسکور | دلیپ ونگسارکر (305) | ویوین رچرڈز (295) | |||
زیادہ وکٹیں | نریندرا ہیروانی (16) | کورٹنی والش (26) | |||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | ویسٹ انڈیز 7 میچوں کی سیریز 6–1 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | مہندرامرناتھ (262) | کارل ہوپر (250) | |||
زیادہ وکٹیں | پیٹرک پیٹرسن (17) | روی شاستری (9) |
ٹیسٹ سیریز
ترمیمپہلا ٹیسٹ
ترمیم25–29 نومبر 1987
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔.
- سنجے منجریکر، ارشد ایوب (دونوں ہندوستان) اور ونسٹن بینجمن (ویسٹ انڈیز) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
دوسرا ٹیسٹ
ترمیم11–16 دسمبر 1987
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔.
- دوسرے دن پر کوئی کھیل نہیں تھا۔
- کارل ہوپر (ویسٹ انڈیز) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
تیسرا ٹیسٹ
ترمیمچوتھا ٹیسٹ
ترمیم11–15 جنوری 1988ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- نریندرا ہیروانی, ورکری رامن, اجے شرما (تمام بھارت) اور فل سیمنز (ویسٹ انڈیز) سبھی نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
ترمیمویسٹ انڈیز نے چارمینار چیلنج کپ 6-1 سے جیت لیا۔
پہلا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 8 دسمبر 1987ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- ارشد ایوب (بھارت) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمتیسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 2 جنوری 1988ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- میچ کو 45 اوورز فی سائیڈ تک کم کر دیا گیا۔
- ورکری رامن, اجے شرما اور سنجیوشرما (تمام بھارت) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 5 جنوری 1988ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- کھیل شروع ہونے سے پہلے میچ کو 50 اوورز سے گھٹا کر 46 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔
- میچ کو 43 اوورز فی سائیڈ تک کم کر دیا گیا۔
- سنجے منجریکر (بھارت) اور ڈیوڈ ولیمز (ویسٹ انڈیز) اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
بھارتی بورڈ خیراتی فنڈ میچ
ترمیمشیڈولنگ کے مسائل اور دونوں بورڈز کے درمیان اختلاف کی وجہ سے اس میچ کو چارمینار چیلنج کپ میں شمار نہیں کیا گیا۔ ویسٹ انڈینز نے میچ کو کپ کا حصہ شمار کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ میچ کی آمدنی کرکٹرز خیراتی فنڈ میں چلی گئی۔[3][4]
پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمچھٹا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 22 جنوری 1988ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- نریندرا ہیروانی (بھارت) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
ساتواں ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 25 جنوری 1988ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- کھیل شروع ہونے سے پہلے میچ کو 50 اوورز سے گھٹا کر 45 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "West Indies tour of India, West Indies tour of India 1987/88 score, Match schedules, fixtures, points table, results, news"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2021
- ↑ "West Indies tour of India - Cricket Schedules, Updates, Results | ESPNcricinfo.com"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2021
- ↑ Dicky Rutnagur (1989)۔ "The West Indians in India, 1987-88"۔ $1 میں Graeme Wright۔ Wisden Cricketers' Almanack 1989۔ John Wisden & Co Ltd۔ صفحہ: 943–961۔ ISBN 0-947766-13-8
- ↑ Bill Frindall (1997)۔ Limited-Overs International Cricket – The Complete Record۔ Headline Book Publishing۔ صفحہ: 244۔ ISBN 0-7472-1173-6