پارک گیئون ہائے
پارک گیئون ہائے (انگریزی: Park Geun-hye) جنوبی کوریا کی گیارہویں صدر رہیں۔[8]
پارک گیئون ہائے | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(کوریائی میں: 박근혜)،(کوریائی میں: 朴槿惠) | |||||||
جنوبی کوریا کی گیارہویں صدر جمہوریہ | |||||||
مدت منصب 25 فروری 2013 – 10 مارچ 2017 | |||||||
وزیر اعظم | چونگ ہانگ ون لی وان کُو چوئی کیوئونگ ہوان (برسر عہدہ ) ہوانگ کیو آن | ||||||
| |||||||
سُنَوْری پارٹی کی قائد | |||||||
مدت منصب 17 دسمبر 2011ء – 15 مئی 2012ء | |||||||
رکن : قومی اسمبلی | |||||||
مدت منصب 30 مئی 2012 – 10 دسمبر 2012 | |||||||
مدت منصب 3 اپریل 1998 – 29 مئی 2012 | |||||||
جنوبی کوریا کی خاتون اول، برسرعہدہ | |||||||
مدت منصب 16 اگست 1974 – 26 اکتوبر 1979 | |||||||
صدر | پارک چُونگ ہی | ||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 2 فروری 1952ء (72 سال)[1][2][3] ڈائے گو |
||||||
رہائش | بلو ہاؤز | ||||||
شہریت | جنوبی کوریا [4][5] | ||||||
جماعت | آزاد سیاست دان (3 نومبر 2017–) | ||||||
والد | جنرل پارک چنگ ہی | ||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | سیاست دان [6] | ||||||
مادری زبان | کوریائی زبان | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | کوریائی زبان ، فرانسیسی | ||||||
الزام و سزا | |||||||
جرم | رشوت ( فی: 29 اگست 2019)[7] | ||||||
اعزازات | |||||||
اعزازی سند (2016) اعزازی سند (2010) اعزازی سند (2008) اعزازی سند (2008) اعزازی سند (1987) |
|||||||
دستخط | |||||||
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ | ||||||
IMDB پر صفحہ | |||||||
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمپارک کی پیدائش 2 فروری، 1952ء کو ڈونگ آف جنگ -گو ٹے گو، جنوبی کوریا میں ہوئی تھی۔ ان کے والد پارک چونگ ہی، جنوبی کوریا کے تیسرے صدر (1963ء سے 1979ء تک) تھے۔
وہ اپنے والد کی پہلی اولاد ہیں اور غیر شادی شدہ ہیں۔
تعلیم
ترمیمسال 1953ء میں پارک کا خاندان سیول میں جا کر رہنے لگا، وہیں پر پارک نے سال 1970ء میں ہائی اسکول کا امتحان پاس کیا۔ سال 1974ء میں پارک نے سوگانگ یونیورسٹی سے الكٹرونك انجینئری میں گریجویشن ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد پارک نے مزید تعلیم کے لیے فرانس کے گرینوبل یونیورسٹی میں داخلہ لیا. نیشنل تھیٹر آف کوریا میں ماں کے قتل کے بعد پارک نے فرانس چھوڑ کر سیول آ گئی۔ ان کی ماں کے قتل میں جاپان میں پیدا ہوئے کوریائی مونسے گوانگ نے کی جو شمالی کوریا سے ہمدردی رکھتا تھا اور جاپان میں کوریا کے باشندوں کے جنرل ایسوسی ایشن کا رکن تھا۔
15 اگست 1974ء سے 26 اکتوبر 1979ء تک پارک کو خاتون اول ہونے کا اعزاز حاصل رہا. واضح رہے ہو کہ 26 اکتوبر 1979ء کو پارک کے والد کا خاندان سیول میں جا کر رہنے لگا، وہیں پر پارک نے سال ہائی اسکول کا امتحان پاس کیا. سال 1974ء میں پارک نے سوگانگ یونیورسٹی سے الكٹرونك انجینئری میں گریجویشن ڈگری انعقاد کی. اس کے بعد پارک نے مزید تعلیم کے لیے فرانس کے گرینوبل یونیورسٹی میں داخلہ لیا. نیشنل تھیٹر آف کوریا میں ماں کے قتل کے بعد پارک نے فرانس چھوڑ کر سول آ گئی۔ ان ماں کے قتل جاپان میں پیدا ہوئے کوریا مون سے -گواگ نے کی جس میں شمالی کوریا سے ہمدردی رکھتا تھا اور جاپان میں کوریا کے باشندوں کے جنرل ایسوسی ایشن کا رکن تھا۔
15 اگست 1974 سے 26 اکتوبر 1979 تک پارک خاتون ہونے کا اعزاز حاصل رہا۔ واضح رہے ہو کہ 26 اکتوبر 1979 کو پارک کے والد کا قتل کیا گیا تھا۔
اعزازی ڈاکٹر کی ڈگریاں
ترمیم- 1987ء: چینی ثقافتی جامعہ، تائیوان
- 2008ء: پُكيوگ نیشنل یونیورسٹی، سائنس اور ٹیکنالوجی کا کوریا ا میں علی درجے انسٹی ٹیوٹ (KAIST)، جنوبی کوریا
- 2010ء: سوگانگ یونیورسٹی جنوبی کوریا
- 2014ء: ٹیکنالوجی یونیورسٹی ڈریسڈن، جرمنی
سیاسی زندگی
ترمیم- 1998ء: میں اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں دلسینگ، ڈایگو علاقے سے گرینڈ نیشنل پارٹی سے امیدوار بن کر انتخابات جيت سكی۔ اس کے بعد پارک نے اسی حلقہ سے تين بار انتخابات جیتا اور اپریل 2012ء تک علاقے کی نمائندگی کی. وہ اپریل 2012 کے انتخابات میں متناسب نمائندے کے طور پر منتخب ہوئیں.
- 2011ء: 19 دسمبر 2011 کو سینري پارٹی کی صدر منتخب ہوئیں.
- 2013ء: 25 فروری 2013 کو پارک جنوبی کوریا کی صدر بنیں.
دنیا کی طاقتور خواتین
ترمیمبھارت کا دورہ
ترمیم16 جون 2014ء کو پارک چار دنوں کے بھارت کے دورے پر آئیں اور یہاں پر اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ، اپوزیشن کی لیڈر سشما سوراج وغیرہ رہنماؤں سے ملاقات کی۔ اس سے پہلے نئی دہلی میں مہاتما گاندھی کی سمادھی پر چادر عقیدت پیش کی.[11]
سیاسی جدوجہد
ترمیمکوریا سپریم کورٹ کے استغاثہ نے چوئی اور صدر کے دو ساتھیوں پر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔ اسکینڈل کے الزامات کے بعد نومبر کے پہلے ہفتے سے صدر کے خلاف سیریز کارروائی شروع ہوئی ۔ پہلی بار کسی برسرخدمت صدر سے پوچھ گچھ کی جائے گی.
29 نومبر 2016 کو پارک نے صدر کے عہدے سے استعفا دے کر اپوزیشن کو اقتدار منتقل کرنے کے لیے اپوزیشن کو مدعو کیا لیکن اپوزیشن نے اقتدار قبول نہ کرکے پارک کے خلاف مواخذہ چلا کر ہٹانے کرنے کی تجویز پیش کی۔ 9 دسمبر 2016ء کومواخذے پر ووٹ ہوا، جس کے بعد ان کی صدارتی حیثیت معلق ہو چکی ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ http://www.britannica.com/EBchecked/topic/1748764/Park-Geun-Hye
- ↑ عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Park-Geun-Hye — بنام: Park Geun-Hye — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ object stated in reference as: 1952
- ↑ http://www.nytimes.com/2012/05/03/travel/a-great-view-of-seoul-if-you-follow-the-rules.html
- ↑ http://www.nytimes.com/2005/04/08/world/asia/08iht-seoul.html
- ↑ http://online.wsj.com/article/SB10000872396390443995604577655062132331458.html?mod=googlenews_wsj
- ↑ https://www.yna.co.kr/view/AKR20190829129300004
- ↑ http: // articles. latimes.com/2012/dec/19/world/la-fg-south-korea-park-20121220
- ↑ http://www.forbes.com/sites/carolinehoward/2013/05/22/the-worlds-most-powerful-women-2013/#43e224eb4a17
- ↑ http://www.forbes.com/pictures/lmh45lfdj/geun-hye-park/#448d39bc4158
- ↑ South Korean President Park Geun-hye Visits India | The Diplomat