پاکستان سپر لیگ 2022ء
پاکستان سپر لیگ 2022ء (جسے پی ایس ایل 7 بھی کہا جاتا ہے) پاکستان سپر لیگ کا ساتواں سیزن تھا، ایک فرنچائز ٹوئنٹی 20 کرکٹ لیگ جسے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 2015ء میں قائم کیا تھا۔
![]() | |
تاریخ | 25 جنوری – 24 فروری 2022ء |
---|---|
منتظم | پاکستان کرکٹ بورڈ |
کرکٹ طرز | ٹوئنٹی20 |
ٹورنامنٹ طرز | راؤنڈ روبن ٹورنامنٹ اور پلے آف |
میزبان | ![]() |
فاتح | لاہور قلندرز (1 بار) |
رنر اپ | ملتان سلطانز |
شریک ٹیمیں | 6 |
کل مقابلے | 34 |
بہترین کھلاڑی | محمد رضوان (ملتان سلطانز) (546 اسکور) |
کثیر رنز | فخر زمان (لاہور قلندرز) (588) |
کثیر وکٹیں | شاہین آفریدی (لاہور قلندرز) (20) |
باضابطہ ویب سائٹ | psl-t20.com |
امیدوار | |
---|---|
24 جولائی 2021ء کو پی سی بی نے اعلان کیا کہ پی ایس ایل کا ساتواں سیزن جنوری اور فروری 2022ء میں منعقد ہوگا جس میں تمام میچز پاکستان میں ہوں گے۔[1][2][3] لاہور 19 جبکہ کراچی نے 15 میچوں کی میزبانی کی، فائنل لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا گیا۔[4]
دستے
ترمیمکھلاڑیوں کا ڈرافٹ 12 دسمبر 2021 کو ہوا تھا۔[5]
میدان
ترمیملاہور | کراچی | ||
---|---|---|---|
قذافی اسٹیڈیم | نیشنل اسٹیڈیم، کراچی | ||
گنجائش: 27,000 | گنجائش: 32,000[9] (8000 کی اجازت دی[10]) | ||
میچ: 19 | میچ: 15 | ||
میچ آفیشلز
ترمیمامپائر
ترمیم- فیصل آفریدی
- علیم ڈار
- مائیکل گف
- ناصر حسین
- رچرڈ الینگورتھ
- امتیاز اقبال
- عمران جاوید
- احسن رضا
- شوزیب رضا
- راشد ریاض
- آصف یعقوب
- ولید یعقوب
ریفری
ترمیم- افتخار احمد
- محمد جاوید
- رنجن مدوگالے
- روشن ماہنامہ
- علی نقوی
نشریاتی حقوق اور میڈیا عملہ
ترمیمکمینٹری پینل
ترمیم- ڈیوڈ گور
- مائیک ہیزمین
- مرینہ اقبال
- بزید خان
- نک نائٹ
- پومی مبانگوا (صرف کراچی فیز)
- ثناء میر
- ڈینی موریسن (صرف لاہور فیز)
- عروج ممتاز
- طارق سعید
- وقار یونس
پیش کرنے والے
ترمیم- زینب عباس
- سکندر بخت
- ایرن وکٹوریہ ہالینڈ
لیگ مرحلہ
ترمیمفارمیٹ
ترمیمہر ٹیم ٹورنامنٹ کے لیگ مرحلے میں ہر دوسری ٹیم سے دو بار ڈبل راؤنڈ رابن فارمیٹ میں کھیلی۔[11] گروپ مرحلے کے بعد، ٹاپ چار ٹیموں نے ٹورنامنٹ کے پلے آف مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا۔
پوائنٹس ٹیبل
ترمیمپوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | بلانتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | ملتان سلطانز | 10 | 9 | 1 | 0 | 18 | 1.253 |
2 | لاہور قلندرز | 10 | 6 | 4 | 0 | 12 | 0.765 |
3 | پشاور زلمی | 10 | 6 | 4 | 0 | 12 | −0.340 |
4 | اسلام آباد یونائیٹڈ | 10 | 4 | 6 | 0 | 8 | −0.069 |
5 | کوئٹہ گلیڈی ایٹرز | 10 | 4 | 6 | 0 | 8 | −0.708 |
6 | کراچی کنگز | 10 | 1 | 9 | 0 | 2 | −0.891 |
- چوٹی کی چار ٹیمیں پلے آف کے لیے کوالیفائی کریں گی۔
- کوالیفائر میں پہنچ گئیں۔
- ایلیمینٹری 1 میں پہنچ گئیں۔
خلاصہ
ترمیممہمان ٹیم ← | IU | LQ | MS | PZ | KK | QG |
---|---|---|---|---|---|---|
میزبان ٹیم ↓ | ||||||
اسلام آباد یونائیٹڈ | لاہور 8 رنز | ملتان 20 رنز | پشاور 10 رنز | اسلام آباد 1 رنز | کوئٹہ 5 وکٹ | |
لاہور قلندرز | لاہور 66 رنز | لاہور 52 رنز | پشاور سوپر اوور | کراچی 22 رنز | لاہور 8 وکٹ | |
ملتان سلطانز | ملتان 6 وکٹ | ملتان 5 وکٹ | ملتان 42 رنز | ملتان 7 وکٹ | ملتان 117 رنز | |
پشاور زلمی | اسلام آباد 9 وکٹ | لاہور 29 رنز | ملتان 57 رنز | پشاور 55 رنز | پشاور 24 رنز | |
کراچی کنگز | اسلام آباد 42 رنز | لاہور 6 وکٹ | ملتان 7 وکٹ | پشاور 9 رنز | کوئٹہ 8 وکٹ | |
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز | اسلام آباد 43 رنز | کوئٹہ 7 وکٹ | ملتان 6 رنز | پشاور 5 وکٹ | کوئٹہ 23 رنز |
میزبان ٹیم جیتی | مہمان ٹیم جیتی |
- نوٹ: یہ نتائج میزبان (افقی) اور مہمان (عمودی) ٹیموں کے مطابق ہیں۔
- نوٹ: نتائج پر کلک کر کے مقابلے کا خلاصہ دیکھیے۔
لیگ کی تفصیل
ترمیمٹیم | گروپ مقابلے | پلے آف | |||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 | ا1/ک | ا2 | ف | |
اسلام آباد یونائیٹڈ | 2 | 2 | 4 | 4 | 6 | 6 | 8 | 8 | 8 | 8 | |||
لاہور قلندرز | 0 | 2 | 4 | 6 | 6 | 8 | 10 | 10 | 12 | 12 | |||
ملتان سلطانز | 2 | 4 | 6 | 8 | 10 | 12 | 12 | 14 | 16 | 18 | |||
پشاور زلمی | 2 | 2 | 2 | 4 | 4 | 4 | 6 | 8 | 10 | 12 | |||
کراچی کنگز | 0 | 0 | 0 | 0 | 0 | 0 | 0 | 0 | 2 | 2 | |||
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز | 0 | 2 | 2 | 2 | 4 | 6 | 6 | 6 | 6 | 8 |
جیت | ہار | بلا نتیجہ |
- نوٹ: ہر میچ کے اختتام پر ہر ٹیم کے کل پوائینٹس درج ہیں۔
- نوٹ: پوائینٹس (گروپ میچز) یا جیت/ہار (ناک آؤٹ میچز) پر کلک کر کے مقابلے کا خلاصہ دیکھیں۔
فکسچر
ترمیمپی سی بی نے 3 دسمبر 2021ء کو ٹورنامنٹ کے فکسچر کی تصدیق کی۔[5]
کراچی
ترمیمب
|
ملتان سلطانز
126/3 (18.2 اوور) | |
- ملتان سلطانز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا
- احسان اللہ (ملتان سلطانز) نے اپنے ٹی/20 کرئیر کا آغاز کیا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز
190/4 (20 اوور) |
ب
|
پشاور زلمی
191/5 (19.4 اوور) |
- پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- عاشر قریشی (کوئٹہ گلیڈی ایٹرز) اور یاسر خان (پشاور زلمی) دونوں نے اپنا ٹی/20 کرئیر کا آغاز کیا۔
لاہور قلندرز
206/5 (20 اوور) |
ب
|
ملتان سلطانز
209/5 (19.4 اوور) |
- ملتان سلطانز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
پشاور زلمی
168-6 (20 اوور) |
ب
|
اسلام آباد یونائیٹڈ
172-1 (15.5 اوور) |
- اسلام آباد یونائیٹڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ملتان سلطانز
174/4 (20 اوور) |
ب
|
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز
168 (19.5 اوور) |
- کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ملتان سلطانز
217/5 (20 اوور) |
ب
|
اسلام آباد یونائیٹڈ
197 (19.4 اوور) |
- اسلام آباد یونائیٹڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا
لاہور قلندرز
199/4 (20 اوور) |
ب
|
پشاور زلمی
170/9 (20 اوور) |
- پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا
اسلام آباد یونائیٹڈ
229/4 (20 اوور) |
ب
|
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز
186 (19.3 اوور) |
- کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
لاہور قلندرز
174/9 (20 اوور) |
ب
|
اسلام آباد یونائیٹڈ
166/5 (20 اوور) |
- اسلام آباد یونائیٹڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ملتان سلطانز
222/3 (20 اوور) |
ب
|
پشاور زلمی
165/8 (20 اوور) |
- پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
لاہور قلندرز
204/5 (20 اوور) |
ب
|
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز
207/3 (19.3 اوور) |
- کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
لاہور
ترمیمملتان سلطانز
182/7 (20 اوور) |
ب
|
پشاور زلمی
140 (19.3 اوور) |
- پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- اس میچ کے نتیجے میں، ملتان سلطانز نے پلے آف کے لیے کوالیفائی کر لیا۔[12]
اسلام آباد یونائیٹڈ
199/8 (20 اوور) |
ب
|
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز
203/5 (19.4 اوور) |
- کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- ذیشان ضمیر (اسلام آباد یونائیٹڈ) نے اپنے ٹی/20 کرئیر کا آغاز کیا۔
اسلام آباد یونائیٹڈ
191/7 (20 اوور) |
ب
|
کراچی کنگز
190/8 (20 اوور) |
پشاور زلمی
185/7 (20 اوور) |
ب
|
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز
161/8 (20 اوور) |
- پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
کراچی کنگز
174/6 (20 اوور) |
ب
|
ملتان سلطانز
176/3 (19.3 اوور) |
- کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
پشاور زلمی
206/8 (20 اوور) |
ب
|
اسلام آباد یونائیٹڈ
196/7 (20 اوور) |
- پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ملتان سلطانز
245/3 (20 اوور) |
ب
|
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز
128 (15.5 اوور) |
- ملتان سلطانز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- اس میچ کے نتیجے میں لاہور قلندرز اور پشاور زلمی دونوں نے پلے آف کے لیے کوالیفائی کر لیا۔[15]
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز
166/4 (20 اوور) |
ب
|
کراچی کنگز
143/8 (20 اوور) |
- کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
اسلام آباد یونائیٹڈ
105/7 (20 اوور) |
ب
|
ملتان سلطانز
111/4 (17.2 اوور) |
- اسلام آباد یونائیٹڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- محمد ہریرہ (اسلام آباد یونائیٹڈ) نے اپنے ٹی/20 کرئیر کا آغاز کیا۔
- اس میچ کے نتیجے میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے پلے آف کے لیے کوالیفائی کر لیا اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی۔[16][17]
پلے آف
ترمیمسیمی فائنل | فائنل | |||||||||||
27 فروری — لاہور | ||||||||||||
23 فروری — لاہور | ||||||||||||
1 | ملتان سلطانز | 163/2 (20 اوور) | ||||||||||
2 | لاہور قلندرز | 135/9 (20 اوور) | 1 | ملتان سلطانز | 138 (19.3 اوور) | |||||||
ملتان سلطانز جیت 28 اسکور | 2 | لاہور قلندرز | 180/5 (20 اوور) | |||||||||
لاہور جیت 42 اسکور | ||||||||||||
25 فروری — لاہور | ||||||||||||
2 | لاہور قلندرز | 168/7 (20 اوور) | ||||||||||
4 | اسلام آباد یونائیٹڈ | 162 (19.4 اوور) | ||||||||||
لاہور جیت 6 اسکور | ||||||||||||
24 فروری — لاہور | ||||||||||||
3 | پشاور زلمی | 169/5 (20 اوور) | ||||||||||
4 | اسلام آباد یونائیٹڈ | 170/5 (19.3 اوور) | ||||||||||
اسلام آباد یونائیٹڈ جیت 5 وکٹیں |
کوالیفائیر
ترمیمایلیمنٹر
ترمیمایلیمنٹر 1
ترمیمپشاور زلمی
169/5 (20 اوور) |
ب
|
اسلام آباد یونائیٹڈ
170/5 (19.3 اوور) |
- پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا
ایلیمنٹر 2
ترمیمفائنل
ترمیماعزازات اور شماریات
ترمیمسیزن کے اختتام پر، سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی کو سبز ٹوپی اور حنیف محمد اعزاز سے نوازا گیا اور سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے کھلاڑی کو میرون ٹوپی اور فضل محمود اعزاز سے نوازا گیا۔[18]
زیادہ اسکور
ترمیمکھلاڑی | ٹیم | میچ | اننگز | اسکور | اوسط | ایس آر | ایچ ایس | 100 | 50 | 0 | 4 | 6 |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
فخر زمان | لاہور قلندرز | 13 | 13 | 588 | 45.23 | 152.72 | 106 | 1 | 7 | 1 | 53 | 20 |
محمد رضوان | ملتان سلطانز | 12 | 12 | 546 | 68.25 | 126.68 | 83* | 0 | 7 | 1 | 47 | 9 |
شان مسعود | ملتان سلطانز | 12 | 12 | 478 | 39.83 | 138.15 | 88 | 0 | 4 | 0 | 54 | 10 |
شعیب ملک | پشاور زلمی | 11 | 11 | 401 | 44.55 | 137.32 | 58 | 0 | 3 | 0 | 31 | 14 |
الیکس ہیلز | اسلام آباد یونائیٹڈ | 9 | 9 | 355 | 44.37 | 147.30 | 82* | 0 | 3 | 0 | 43 | 11 |
|
- لاہور قلندرز کے فخر زمان نے گرین کیپ حاصل کی۔
زیادہ وکٹیں
ترمیمکھلاڑی | ٹیم | میچ | اننگز | ووکٹ | اوسط | Econ | BBI | ا۔ر | 4و | 5و |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
شاہین آفریدی | لاہور قلندرز | 13 | 13 | 20 | 19.7 | 7.57 | 3/30 | 15.6 | 0 | 0 |
شاداب خان | اسلام آباد یونائیٹڈ | 9 | 8 | 19 | 10.89 | 6.46 | 5/28 | 10.1 | 2 | 1 |
زمان خان | لاہور قلندرز | 13 | 13 | 18 | 21.5 | 8.26 | 4/16 | 15.6 | 1 | 0 |
شاہنواز دھانی | ملتان سلطانز | 11 | 11 | 17 | 19.76 | 9.33 | 3/19 | 12.7 | 0 | 0 |
خوش دل شاہ | پشاور زلمی | 12 | 12 | 16 | 13.93 | 6.89 | 4/35 | 12.1 | 1 | 0 |
|
- لاہور قلندرز کے شاہین شاہ آفریدی نے میرون کیپ وصول کی۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ سانچہ:Citieweb
- ↑ "PCB, franchisees agree to hold HBL PSL 7 in Jan-Feb 2022"۔ PCB۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-07-24
- ↑ "PSL 7 to be held in January-February next year, announces PCB"۔ Geo Super۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-07-24
- ↑ "Pakistan Super League VII to be held in February - March 2022". Daily Times (بزبان امریکی انگریزی). 25 Jul 2021. Retrieved 2021-07-25.
{{حوالہ ویب}}
: اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: url-status (link) - ^ ا ب "Franchises finalise squad for HBL PSL 2022"۔ Pakistan Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-12-12
- ↑ "PSL 7: Peshawar Zalmi confirm partial replacements of Mahmood, Livingstone"۔ Bol News۔ 17 جنوری 2022۔ 2022-02-02 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-01-19
- ↑ "PSL7: Lahore Qalandars, Peshawar Zalmi make squad changes"۔ Samaa TV۔ 19 جنوری 2022۔ 2022-01-19 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-01-19
- ↑ "Afghanistan's pacer Naveen ul Haq opts out of PSL 7 for personal reasons"۔ Geo Super۔ 26 دسمبر 2021۔ 2021-12-30 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-12-27
- ↑ "PSL 2019: Impressive closing ceremony"۔ دی نیوز۔ 17 مارچ 2019۔ 2019-03-27 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-03-19
- ↑ "NCOC okays 25pc attendance for PSL 7 matches in Karachi"۔ اے آر وائی نیوز۔ 19 جنوری 2022۔ 2022-01-19 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-01-19
- ↑ "HBL PSL T20 PLAYING CONDITIONS" (PDF)۔ پاکستان کرکٹ بورڈ۔ ص 24۔ 2021-04-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا (PDF)۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-06-18
- ↑ "PSL 2022: Multan Sultans become the first team to qualify for play-offs"۔ Geo News۔ 11 فروری 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-16
- ↑ "PSL 2022: Karachi Kings out of title race after seventh consecutive defeat"۔ Geo TV۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-14
- ↑ "Islamabad United squeeze out one-run win despite injuries to Shadab Khan, Zeeshan Zameer"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-15
- ↑ "Ruthless Sultans qualify for 23 Feb Qualifier; Qalandars and Zalmi also progress to play-offs"۔ PSLt20.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-18
- ↑ "Islamabad United joins Sultans, Qalandars, and Zalmi in HBL PSL 7 playoffs"۔ Cricket Pakistan۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-21
- ↑ "Gladiators suffocate Kings to secure 23-run victory"۔ pslt20.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-21
- ↑ "PCB recognizes Edhi's services"۔ Daily Times۔ 2 مارچ 2017۔ 2022-02-02 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-02