پردیپ کرشن

بھارتی فلم ہدایت کار

پردیپ کرشن (پیدائش 1949ء)، ایک بھارتی فلم ساز اور ماہر ماحولیات ہیں۔ انھوں نے تین فلموں کی ہدایت کاری کی ہے، میسی صاحب 1985ء میں، ان وہیچ اینی گوس اٹ دوس و انس 1989ء اور الیکٹرک مون چینل 4 ، یو کے کے لیے 1991ء میں شامل ہیں۔ ان کی فلموں نے اہم بھارتی اور بین الاقوامی اعزاز جیتے ہیں اور جس میں ان وہیچ اینی گوس اٹ دوس و انس نے بننے کے بعد کے سالوں میں کلٹ کا درجہ حاصل کر لیا۔ [1] ان کی شادی اروندھتی رائے سے ہوئی جنھوں نے ان کی فلموں میں بھی کام کیا، وہ فی الحال ایک دوسرے سے الگ رہتے ہیں۔ اس کے بعد انھوں نے فلم سازی ترک کر دی اور 1995 ءسے، ماہر فطرت اور ماہر ماحولیات کے طور پر کام کیا۔ [2][3]

پردیپ کرشن
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1949ء (عمر 74–75 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نئی دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ اروندھتی رائے   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی بالیول کالج، آکسفورڈ
سینٹ اسٹیفن کالج، دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فلم ہدایت کار ،  مصنف ،  ماہر نباتیات ،  فطرت پسند   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت دہلی یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تعلیم ترمیم

پردیپ کرشن 1949ء میں نئی دہلی میں پیدا ہوئے اور انھوں نے میو کالج اور سینٹ سٹیفن کالج، پھر بالیول کالج، اوکسفرڈ میں تعلیم حاصل کی۔ انھوں نے دہلی یونیورسٹی کے رامجس کالج، نئی دہلی میں تاریخ پڑھائی۔ [4]

پیشہ وارانہ زندگی ترمیم

فلم سازی ترمیم

دستاویزی فلم ساز بننے سے پہلے (کرشن نے سائنس کی مشہور دستاویزی فلمیں بنائیں)۔

میسی صاحب : فرانسس میسی کی 1985ء کی ہندی فلم، جو 1929ء میں وسطی ہندوستان کے ایک چھوٹے سے قبائلی ضلعی قصبے میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں انگریزی ٹائپ بابو ہے۔ اس فلم نے دہلی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (1986) میں رگھویر یادیو کے لیے بہترین اداکار کا اعزاز جیتا اور اس فلم نے وینس فلم فیسٹیول 1987 میں FIPRESCI انعام جیتا تھا۔

ان وہیچ اینی گوس اٹ دوس و انس : 1989ء کی بھارتی انگریزی ٹی وی فلم، جس میں اس نے پیشہ ورانہ اداروں میں موجود طالب علموں میں غم و غصے کو اپنی گرفت میں لیا۔ یہ اسکول آف پلاننگ اینڈ آرکیٹیکچر کے طلبہ کی زندگی پر مبنی ہے [5] 1988ء کے قومی فلم اعزازات (بھارت) میں اس نے انگریزی میں بہترین فیچر فلم کے ساتھ ساتھ اروندھتی رائے کے لیے بہترین اسکرین پلے کا ایوارڈ جیتا تھا۔ [6][7]

الیکٹرک مون : ایک 1992ء چینل 4 پروڈکشن، جعلی گیم پارک ٹورسٹ، سابق شاہی خاندان، سماجی دکھاوا اور ماحولیات۔ [8] 40 ویں نیشنل فلم ایوارڈز میں اس فلم نے انگریزی میں بہترین فیچر فلم کا ایوارڈ جیتا۔ [9][10]

کرشن نے دوردرشن کے لیے برگد / دی بنین ٹری نامی 21 قسطوں پر مبنی ٹیلی ویژن سیریز پر کام شروع کیا، [11] ایک پروجیکٹ جس کے لیے وہ کام کر رہے تھے پروڈکشن ہاؤس کی مداخلت کی وجہ سے کرشن کو مکمل ہونے سے پہلے ہی ترک کرنا پڑا۔

کام ترمیم

دہلی کے درخت: ایک فیلڈ گائیڈ، پردیپ کرشن کے ذریعہ۔ ڈورلنگ کنڈرسلی (انڈیا)، 2006ء کے ذریعہ شائع کیا گیا۔آئی ایس بی این 0-14-400070-9

"مرکزی بھارت کے جنگلی درخت" پردیپ کرشن کے ذریعہ پینگوئن کی کتابوں کے ذریعہ شائع کی گئی ہے۔

حوالہ جات ترمیم

  1. India's lost cult films دی اکنامک ٹائمز، 24 مئی 2008.
  2. ۔۔well-known environmentalist Pradip Krishen ۔۔۔ دی ہندو، 25 مارچ 2007.
  3. ‘I’m a plant man now’ تہلکہ میگزین، 20 مئی 2006.
  4. Pradip Krishen آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ chaosmag.in (Error: unknown archive URL) chaosmag.in. اخذکردہ بتاریخ 18 نومبر 2012
  5. Capitally Curious۔ The Indian Express۔ اخذکردہ بتاریخ 16 نومبر 2012
  6. "36th National Film Awards"۔ بھارت کا بین الاقوامی فلمی تہوار۔ 5 مئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2012 
  7. "36th National Film Awards (PDF)" (PDF)۔ Directorate of Film Festivals 
  8. Goddess of Small Things The Independent۔ اخذکردہ بتاریخ 18 نومبر 2012
  9. "40th National Film Awards"۔ بھارت کا بین الاقوامی فلمی تہوار۔ 2 جون 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ مارچ 2, 2012 
  10. "40th National Film Awards (PDF)" (PDF)۔ Directorate of Film Festivals۔ اخذ شدہ بتاریخ مارچ 2, 2012 
  11. 'I think from a very early age, I was determined to negotiate with the world on my own'۔ ریڈف ڈاٹ کوم۔

بیرونی روابط ترمیم