پرمانند داس (1493ء – 1584ء) پشٹی مارگ کے اشٹ چھاپی کویوں میں سے ایک ہیں۔ وہ ولبھ آچاریہ کے چیلے تھے۔ وہ کرشن کی لیلا کے ماہر، تجربہ کار شاعر اور کیرتن کار تھے۔ انھوں نے ساری زندگی کرشن کی لیلا گائی۔ ان کے استاد ولبھ اپنے شاگرد کا خوب خیال رکھتے تھے۔ وہ استاد کا بھی بے حد احترام کرتے تھے۔ ان کا پد سنگرہ "پرمانند ساگر" کے نام سے مشہور ہے۔ ان کی تخلیقات عمدہ ہیں۔ لیلا گانے والے شعرا میں انھیں خاص مقام حاصل ہے۔

سوانح ترمیم

قنوج کے ایک غریب برہمن خاندان میں 1493ء کو پیدا ہوئے۔ ان کی تصانیف سے ان کی زندگی کے بارے میں کچھ بھی پتہ نہیں چلتا۔ بچپن سے ہی شعر و شاعری اور موسیقی میں دلچسپی رکھتے تھے۔ مجرد اور فکر معاش سے بے نیاز بیراگی تھے۔ شری ولبھ آچاریہ سے ان کی ملاقات اریل (الہ آباد) میں ہوئی تبھی سے کرشن بال لیلا کی پد لکھنے لگے۔ ان کی تصانیف کی تعداد زیادہ نہیں ہے۔ پرمانند داس کے پدوں کا موضوع کرشن بال لیلا ہے۔ ان کے پد اتنے دلچسپ ہوتے ہیں کہ ایک کو خالص مکت کے طور پر بھی پڑھا جا سکتا ہے۔ ان کے پدوں کا تعلق کرشن جی کے بچپن کے واقعات اور شرارتوں سے ہے۔ کرشن جی کے ایشوری پہلو سے ان کو کوئی سروکار نہیں۔ بچوں کی نفسیات سے متعلق خوبصورت اور حسین تصویریں ان کے یہاں جگہ جگہ ملتی ہیں۔ ہجر و فراق کے جذبات کی پیش کش میں پرمانند داس کو بڑا کمال حاصل تھا۔ رادھا اور کرشن کے جسمانی حسن کی بڑی دلکش تصویریں انھوں نے بنائی ہیں۔ ان کے پدوں میں برج بھاشا کی خوبصورتی اور مٹھاس ہے۔ کیرتن میں گائے جانے والے پدوں کے علاوہ ان کے یہاں دوہا ور چوپائی اسلوب بھی دیکھنے کو ملتے ہیں۔ مختصر یہ کہ پرمانند داس کا شمار نند داس کے بعد ہوتا ہے۔ سوربھی کُنڈ میں 1584ء کو انتقال ہوا۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. "آرکائیو کاپی"۔ 20 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اکتوبر 2019