نامور ماہر تعلیم , ماہر نفسیات اور ترقی پسند دانشور

پیدائش ترمیم

پروفیسر خالد سعید 10 مارچ 1947ء کو ملتان میں پیدا ہوئے۔[1]

تعلیم ترمیم

انھوں نے میٹرک گورنمنٹ پائلٹ اسکول ملتان سے کیا۔ انٹرمیڈیٹ کا امتحان گورنمنٹ ایمرسن کالج ملتان سے پاس کیا جس کے بعد وہ لاہور منتقل ہو گئے۔ خالد سعید نے گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن اور نفسیات میں ایم اے کیا۔انھوں نے فلسفہ اور پنجابی میں بھی ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

عملی زندگی ترمیم

1969ء میں گورنمنٹ کالج ریلوے لاہور سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ضیاء الحق کا مارشل لا نافذ ہونے کے بعد ان کا تبادلہ بہاولنگر کے علاقے حاصل پور کر دیا گیا جہاں انھوں نے کئی برس خدمات انجام دیں۔ پروفیسر خالد سعید 1981ء میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے۔ اسی برس ان کا حاصل پور سے ملتان تبادلہ ہو گیا اور باقی تمام عرصہ انھوں نے ایمرسن کالج ملتان اور زکریا یونیورسٹی میں تدریسی فرائض انجام دیے۔

پروفیسر خالد سعید نے گذشتہ پانچ دہائیوں میں ملتان کی چار نسلوں کو تعلیم دی۔ رسمی طور پر نفسیات کے استاد تھے مگر ان کے حلقہ تدریس میں فلسفہ، نفسیات، سوشیالوجی، ادب، تعلیم اور بزنس ایڈمنسٹریشن جیسے مضامین بھی شامل تھے۔ انھوں نے طالب علموں کی کثیر تعداد کو پڑھایا ہی نہیں بلکہ ان کی تہذیب بھی کی۔ ِخالد سعید آج کے دور میں استاد کے کلاسیک کردار کی ایک زندہ مثال تھے.[2]

تصانیف ترمیم

  • نامور صحافی
  • یانا فلاشی کے انٹرویوز کے تراجم پر مشتمل کتاب،
  • تاریخ سے مکالمہ،
  • خط اس بچے کے نام جوکبھی پیدا نہیں ہوا
  • تمھارے پیر مرمریں (شعری مجموعہ)[3]

وفات ترمیم

پروفیسر خالد سعید طویل علالت کے بعد 30 اپریل 2022ء ہفتہ کی صبح ملتان میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 75 برس تھی اور وہ طویل عرصہ سے گلے کے سرطان کے خلاف جنگ لڑ رہے تھے، 30 اپریل کی شب نماز جنازہ و تدفین ملتان میں ہوئی،[4]

مزید دیکھیے ترمیم

  1. https://www.girdopesh.com/tag/%D8%AE%D8%A7%D9%84%D8%AF-%D8%B3%D8%B9%DB%8C%D8%AF/
  2. https://www.humsub.com.pk/17728/ali-naqvi/
  3. https://www.girdopesh.com/tag/%D8%AE%D8%A7%D9%84%D8%AF-%D8%B3%D8%B9%DB%8C%D8%AF/
  4. https://www.girdopesh.com/tag/%D8%AE%D8%A7%D9%84%D8%AF-%D8%B3%D8%B9%DB%8C%D8%AF/