نعیمہ خاتون

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی وائس چانسلر
(پروفیسر نعیمہ خاتون سے رجوع مکرر)

نعیمہ خاتون علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی وائس چانسلر ہیں۔ وہ 100 سالوں میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی پہلی خاتون وائس چانسلر ہیں۔ خاتون نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے نفسیات میں پی ایچ ڈی کی اور 1988ء میں سائیکالوجی ڈیپارٹمنٹ میں لیکچرار کی حیثیت سے شمولیت اختیار کی۔ اس کے علاوہ انھوں نے نیشنل یونیورسٹی آف روانڈا میں 1999ء سے 2000ء تک ایک سال کے لیے ایسوسی ایٹ پروفیسر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ 2006ء میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پروفیسر بنیں اور 24 اپریل 2024ء کو اسی یونیورسٹی میں وائس چانسلر متعین ہوئیں۔[1][2][3][4][5]

نعیمہ خاتون

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1961ء (عمر 62–63 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ججپور ضلع   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات محمد گلریز   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
وائس چانسلر   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آغاز منصب
24 اپریل 2024 
طارق منصور  
 
عملی زندگی
مادر علمی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ پروفیسر ،  وائس چانسلر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نوکریاں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ،  نیشنل یونیورسٹی آف روانڈا   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حوالہ جات

ترمیم
  1. Manash Pratim Gohain۔ "Naima Khatoon appointed vice chancellor of AMU; third central varsity to get its first woman VC"۔ The Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اپریل 2024 
  2. "Naima Khatoon becomes first female VC of AMU in over 100 yrs"۔ Business Standard۔ 22 April 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اپریل 2024 
  3. Fareeha Iftikhar (22 April 2024)۔ "Naima Khatoon is Aligarh Muslim University's first woman vice chancellor"۔ Hindustan Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اپریل 2024 
  4. "Naima Khatoon becomes 1st woman in over 100 yrs to be appointed AMU's V-C"۔ mint۔ 22 April 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اپریل 2024 
  5. "Naima Khatoon appointed as AMU's first female Vice Chancellor in over 100 years"۔ The Economic Times۔ 22 April 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اپریل 2024