پیکانی خط
ایک قدیم رسم الخط جس کے حروف تیروں کے سروں کی مانند ہوتے ہیں۔ یہ رسم الخط قدیم اسیریا، فارس اور عراق میں رائج تھا اور ہزاروں سال پرانا ہے۔ اس خط میں نوشتہ کتبے، فارس و بابل سے بہت بڑی تعداد میں برآمد ہوئے ہیں۔ بلکہ کئی ایک خشتی کتب بھی دریافت ہوئی ہیں۔ جو شاہ سرکن والئی بابل سے ایک صدی پہلے کی ہیں۔ خط تصویری رسم الخط کے بعد وجود میں آیا اور اس کی بنیاد وہی تصویری حروف تھے جو مصر والوں نے ایجاد کیے۔ یہ رسم الخط یقینی طور پر تصویری خط سے وجود میں آیا۔ اور ارتقائی سفر کرتے ہوئے صدیوں کا عرصے میں ایک خاص مقام پر پہنچا۔ شروع شروع میں ہر عمل و خیال کے لیے تصویریں بنائی جاتی تھیں۔ بعد میں خاص اصوات کے لیے تصویریں مخصوص ہوگئیں۔ جب تصویروں کے بنانے میں زیادہ دقت محسوس ہوئی تو ان کو مختصر کر لیا گیا اور اسی عمل اختصار میں تصور کی جگہ صرف خانے یا تیر نما نشان رہ گئے۔