چشمک زنی یا آنکھ مچکانا چہرہ سے کسی بات کے اظہار کرنے کا ایک مقبول طریقہ ہے جو ایک لمحہ کے لیے دائیں یا بائیں آنکھ کو بند کرکے انجام دیا جاتا ہے۔[1][2][3] ابلاغ کی اس شکل میں عام طور سے پوشیدہ معلومات اور اشارے شامل ہوتے ہیں، کبھی کبھی اس میں جنسی ترغیب کا پہلو بھی موجود ہوتا ہے۔

Gale Henry، 1919

مفاہیم

ترمیم

خفیہ اشارے یا معلومات کا تبادلہ

ترمیم

آنکھ مچکانے کا عمل عموماً دو شخصوں کے درمیان کسی پیغام کے تبادلہ کے لیے کیا جاتا ہے اس طور پر کہ تیسرا شخص اسے نہ سمجھ سکے۔ مثال کے طور پر زید نے عمرو کے تعلق سے کوئی جھوٹی بات کہی، پھر وہ کسی تیسرے شخص کو آنکھ مچا کر اصل معاملہ کی وضاحت کر دیتا ہے، بسا اوقات تیسرا شخص بھی عمرو کے خلاف اس معاملہ میں شریک ہوتا ہے۔ کبھی کبھی آنکھ مچکانے کا عمل اس وقت بھی کیا جاتا ہے جب کسی شخص کو یہ بتانا مقصود ہو کہ فی الحال جاری گفتگو ایک مذاق ہے تاکہ وہ اس بات کو سنجیدگی سے نہ لے۔

رضا مندی

ترمیم

کبھی کبھی یہ عمل دوستی، حوصلہ افزائی اور اعتماد جیسی لطیف تعبیرات کے اظہار کے لیے ہوتا ہے، خاص طور سے جب آنکھ مچکانے والا شخص یہ چاہتا ہو کہ کسی خاص موقف میں اطمینان اور اتفاق کا اظہار کرے تو چشمک زنی سے اس کا اظہار کر دیتا ہے۔

دعوت عشق

ترمیم

نیز آنکھ مچکانے کا عمل بعض ثقافتوں میں جنسی دعوت یا عشق و معاشقہ کے اظہار کے لیے بھی کیا جاتا ہے، عام طور سے معاشقہ کی چشمک زنی میں اگر رضا مندی ہو تو ہلکی سی مسکراہٹ بھی شامل ہوتی ہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Non-verbal communication"۔ Erc.msh.org۔ 01 اپریل 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 فروری 2008 
  2. "Ronaldo: I put my country first" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ thisislondon.co.uk (Error: unknown archive URL), Evening Standard, accessed 2009-28-12
  3. "I, Robot"۔ IMDb.com۔ 16 July 2004۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 دسمبر 2016 – IMDb سے