ادارہ ثقافت اسلامیہ کے بانی ڈاکٹر خلیفہ عبدالحکیم کی صاحبزادی ڈاکٹر رفیعہ حسن سابق چیئر پرسن شعبہ اطلاقی نفسیات پنجاب یونیورسٹی لاہور

رفیعہ حسن نے 10 ستمبر 1930ء کو حیدرآباد دکن میں آنکھ کھولی، جہاں اس وقت والد خلیفہ عبدالحکیم عثمانیہ یونیورسٹی سے متعلق تھے۔ محبوبیہ گرلز اسکول سے جونیئر کیمبرج کیا۔ والد ڈیپوٹیشن پر کشمیر میں امر سنگھ کالج کے پرنسپل بنے تو پھر وہیں سے میٹرک اور ایف اے کیا۔ تقسیم کے بعد کنیئرڈ کالج سے گریجویشن اور گورنمنٹ کالج سے ایم۔اے نفسیات کی ڈگری حاصل کی۔ رول آف آنر ملا۔ قاضی محمد اسلم ان کے استاد تھے،

ڈاکٹر رفیعہ حسن ملک کی ممتاز ماہر نفسیات ہیں۔ سندھ یونیورسٹی اور پنجاب یونیورسٹی میں شعبہ نفسیات کی چیئرپرسن رہیں۔ پنجاب یونیورسٹی کے سینٹر برائے کلینکل سائیکالوجی کی بانی ڈائریکٹر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اندرون و بیرون ملک بہت سے تحقیقی مقالے پیش کیے۔ لیکچرز دیے۔ ہارورڈ یونیورسٹی سے ماسٹر ان ایجوکیشن کیا۔ 1964ء میں لندن یونیورسٹی سے نفسیات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔

ڈاکٹر رفیعہ حسن کے تدریسی سفر کا آغاز سندھ یونیورسٹی جام شورو سے ہوا، جہاں 10 سال تدریس کی،۔ صدر شعبہ بھی رہیں۔ اس کے بعد پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ اطلاقی نفسیات میں ان کا تقرر ہوا۔

ان کے شوہر مسعود حسن مختلف کمپنیوں میں کلیدی عہدوں پر رہے۔ عظیم افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کے سوتیلے بھائی کے بیٹے تھے،

وفات ترمیم

27 جنوری 2022ء کو صبح انتقال ہو گیا۔ان کی نماز جنازہ سہ پہر 3:30 بجے ان کی رہائش گاہ 158 شاہ جمال لاہور میں ادا کی گئی،