لینن وولگا۔ ڈون نہر روس میں دریائے وولگا اور دریائے ڈون کو ملانے والی ایک نہر ہے، جس کی لمبائی 101 کلومیٹر ہے۔

روس کے ایک ڈاک ٹکٹ پر ڈون۔وولگا نہر کے افتتاح کا منظر

مذکورہ دونوں دریاؤں کو ایک نہر کے ذریعے منسلک کرنے کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ پہلی مرتبہ یہ کام 1569ء میں عثمانی ترکوں نے شروع کیا تھا۔ پیٹر اعظم نے بھی 17 ویں صدی کے اواخر میں اس کام کو مکمل کرنے کی ناکام کوشش کی تھی۔ بعد ازاں اس طرح کی بہت سی کوششیں کی جاتی رہیں لیکن حقیقتاً کوئی بھی اس کام کو مکمل نہ کر سکا۔

اس نہر سے وابستہ ایک ڈاک ٹکٹ کے مطابق اس کی تعمیر کا حتمی آغاز 1917ء میں ہوا، تاہم 1941ء سے 1945ء کے دوران یہ کام بند رہا اور 1948ء سے 1952ء کے دوران اس پر دوبارہ کام مکمل کیا گیا۔ اس کی تعمیر کا تمام تر کام قیدیوں کے ذریعے انجام پایا۔ 1952ء تک اس پر کام کرنے والے مزدوروں کی تعداد ایک لاکھ تک پہنچ گئی تھی۔ تکمیل کے بعد یہ روس کے یورپی علاقوں میں آبی نقل و حمل کا اہم ذریعہ بن گئی۔ یہ نہر وولگو گراڈ کے جنوب میں دریائے وولگا سے شروع ہوکر کالاچ۔نا۔ڈونو کے قریب دریائے ڈون میں ختم ہوتی ہے۔ کیونکہ دونوں دریا سطح سمندر سے یکساں بلندی پر واقع نہیں اس لیے اس نہر میں 13 نہری قفل (Canal Locks) لگائے گئے ہیں۔

نہر میں پانی دریائے ڈون سے آتا ہے، جہاں تین طاقتور پمپنگ اسٹیشن نصب ہیں۔ اس نہر کا پانی زرعی مقاصد کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔

بحیرہ کیسپیئن سے بحیرہ اسود اور دنیا کے دیگر سمندروں کو جانے والے جہاز دریائے وولگا اور اس نہر سے گذر کر ہی دریائے ڈون اور بعد ازاں آبنائے کرچ سے ہوتے ہوئے بحیرہ اسود میں پہنچتے ہیں۔ اس طرح یہ کیسپیئن کو دنیا بھر سے منسلک کرنے کا اہم ترین ذریعہ ہے۔