کائنات کا مکمل ترین نظریہ

یہ کتاب معروف برطانوی ماہر فلکیات سٹیفن ہاکنگ کے لیکچروں کا مجموعہ ہے، جو اس نے مختلف مواقع پر دیے تھے۔ ان لیکچروں میں ہاکنگ نے فلکی طبیعیات اور کونیات کا احاطہ کرتے ہوئے یہ بتایا ہے کہ کائنات کے مکمل ترین اور حتمی نظریے تک پہنچنے کے لیے اب تک کیا کوششیں کی جاتی رہی ہیں اور آنے والے سالوں میں اس حوالے سے کیا امیدیں وابستہ ہیں۔ ان لیکچروں کے ذریعے مصنف نے یہ واضح کرنے کی کوشش کی ہے کہ بگ بینگ (Big Bang) سے لے کر بلیک ہولز تک، کائنات کی تاریخ کے بارے میں ہم کیا سوچتے ہیں اور کیا سوچتے چلے آ رہے ہیں۔ اس کا اردو میں ترجمہ گلوبل سائنس کے مدیر علیم احمد نے کیا ہے۔

کائنات کا مکمل ترین نظریہ
اردو ترجمہ کا سرورق
مصنفسٹیفن ہاکنگ
ملک امریکا
زبانانگریزی
صنفPopular science
ناشربینٹم بکس
تاریخ اشاعت
1993
قسم ذرائع ابلاغشائع شدہ
صفحات182 .
آئی ایس بی این978-0553095234
او سی ایل سی28113477
ایل سی درجہ بندیQC16.H33 A3 1993
سابقہA Brief History of Time
اگلیThe Universe in a Nutshell

کائنات کا مکمل‌ترین نظریہ ترمیم

کتاب میں کل سات لیکچر شامل ہیں۔

کائنات کے بارے میں تصورات ترمیم

پہلے لیکچر میں کائنات کے متعلق گذشتہ نظریات کا جائزہ پیش کیا گیا ہے اور یہ بتایا گیا ہے کہ کائنات کی موجودہ تصویر تک ہماری رسائی کیسے ہوئی۔ اسے تاریخِ کائنات کی تاریخ کہا جا سکتا ہے۔

پھیلتی کائنات ترمیم

دوسرے لیکچر میں یہ وضاحت کی گئی ہے کہ نیوٹن اور آئن سٹائن، دونوں کے نظریاتِ ثقل کس طرح ہمیں اس نتیجے تک پہنچاتے ہیں کہ کائنات ساکن نہیں ہو سکتی۔ یعنی یہ نتیجہ کہ کائنات کو لازما پھیلنا یا سکڑنا چاہیے۔ اسی تصور سے یہ خیال اخذ کیا گیا ہے کہ ماضی بعید میں، آج سے دس یا بیس ارب سال قبل، ایک موقع ایسا بھی تھا جب کائنات کی کثافت (density) لامتناہی تھی۔

بلیک ہول ترمیم

تیسرے لیکچر میں بلیک ہولز کو موضوع بحث بنایا گیا ہے۔ یہ تب بنتے ہیں جب کمیت والا کوئی ستارہ یا اس سے بڑا کوئی جسم، اپنی ہی قوت ثقل کے زیر اثر، اپنے ہی وجود میں منہدم (collapse ) ہوتا ہے۔ آئن سٹائن کے عمومی نظریہ اضافیت کے مطابق، بلیک ہول میں جا گرنے والا کوئی احمق ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گا؛ وہ بلیک ہول سے باہر آنے کے کے قابل نہیں رہے گا۔ اس کے برعکس، بلیک ہول میں گرنے والے کسی شخص کے لیے تاریخ کا خاتمہ ایک ایسے مقام پر ہوگا جسے وحدانیت کہتے ہیں لیکن عمومی نظریہ اضافیت ایک کلاسیکی نظریہ ہے یعنی اس میں کوانٹم میکانیکات کے اصول عدم یقین کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

بلیک ہولز اتنے بھی سیاہ نہیں ترمیم

چوتھا لیکچر یہ واضح کرتا ہے کہ کوانٹم آلانیات کس طرح توانائی کو یہ اجازت دیتی ہے کہ وہ رس رس کر بلیک ہول سے باہر نکلتی رہے یعنی بلیک ہولز ایسے سیاہ و تاریک نہیں جیسے کہ ان کی تصویر کشی کی جاتی ہے۔

کائنات کا آغاز اور انجام ترمیم

پانچواں لیکچر اس پہلو کا احاطہ کرے گا کہ بگ بینگ اور ابتدائے کائنات جیسے مواقع پر میکانیکاتی تصورات کا اطلاق کیسے کیا جاتا ہے۔ اسی اطلاق کی وجہ سے یہ خیال سامنے آتا ہے کہ زمان و مکان اس انداز سے متناہی finite ہو سکتے ہیں کہ ان کا کوئی سرا یا کنارہ نہ ہو۔ یہ ( زمان و مکان ) زمین کی سطح جیسے ہوں گے مگر ان میں دو اضافی جہتیں (dimensions) ہوں گی۔

وقت کی سمت ترمیم

چھٹے لیکچر میں بتایا گیا ہے کہ حد بندی والا یہ نیا تصور کس طرح اس امر کی وضاحت کر سکتا ہے کہ قوانین طبیعیات، وقت کے اعتبار سے متشاکل (symmetric) ہی کیوں نہ ہو لیکن پھر بھی ماضی اور مستقبل ایک دوسرے سے کس طرح مختلف ہوں گے۔

حتمی کائناتی نظریہ ترمیم

ساتویں لیکچر میں اس بابت گفتگو ہے کہ کیونکر کائنات کا مکمل ترین، حتمی اور متحد نظریہ کھوجنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ایک ایسا نظریہ جس میں کوانٹم میکانیکات، ثقل اور طبیعیات کے دیگر عوامل کا احاطہ کیا جائے گا۔ اگر یہ نظریہ حاصل ہو گیا تو ہم واقعتا کائنات کو سمجھ لیں گے اور یہ بھی جان لیں گے کہ کائنات میں ہمارا مقام کیا ہے۔

مزید دیکھیے ترمیم

بگ بینگ وحدانیت