سحر الاسود یا کالا جادو (انگریزی: Black magic) ان جادو یا اسے جڑے اعمال کو کہا جاتا ہے جس کی تکمیل کے لیے مافوق الفطرت طاقتوں یا سحر انگیزی کا سہارا لیا جاتا ہے جو عمومًا شر اور خود غرضانہ مقاصد کے لیے ہوتا ہے۔ اس کے لیے جو کلام لکھا جاتا ہے اس میں پلید اور نجس اشیا کا استعمال کیا جاتا ہے تاکہ شیطانی قوتوں کو بروئے کار لایا جا سکے۔تاہم اس کے باوجود یہ بات تسلیم شدہ ہے کہ زیادہ تر افراد جو اس وہم میں مبتلا ہوتے ہیں درحقیقت اس معاملے میں صرف اس لیے ملوث ہوتے ہیں کہ ان کو لگتا ہے کہ ان پر کسی نے جادو کروا رکھا ہے اور وہ اس کا توڑ کرنے کے لیے کسی عامل کا سہارا لیتے ہیں۔ ان میں سے کچھ لوگ تو محض توہم کا شکار ہوتے ہیں۔[1]

جان ڈی اور ایڈورڈ کیلی ایک جادوئی دائرہ کی رسم کے ذریعے گرجا گھر کے قبرستان میں ایک روح کو دعوت دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

مذہبی نقطہ نظر ترمیم

اسلام ترمیم

اسلام میں کالا جادو کو اچھی نظروں سے نہیں دیکھا گیا ہے۔ علمائے کرام اسے کفر اور پر عاملین کو کافر اور خارج الاسلام قرار دیتے ہیں۔ اس مذہبی سخت تاکید کے باوجود بھارت اور پاکستان کے کئی مسلمان یا تو کالا جادو کرتے ہیں یا اس کے عاملین کی خدمات سے استفادہ کرتے ہیں۔

ہندو مت ترمیم

ہندو عقائد کی رو سے لوگ بالکل کالا جادو کر سکتے ہیں۔ اگر توانائی کا مثبت استعمال ہے، تو منفی استعمال بھی ہے۔ ایک وید، اتھرو وید صرف مثبت اور منفی چیزوں کے لیے نوانائیوں کے استعمال کے لیے معنون ہے۔ مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ اکثر یہ چیزیں نفسیاتی یا ذہنی ہوتی ہیں۔[2]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. عنبرین آسیٹھی۔ "کیا واقعی کالا جادو اثر کرتا ہے؟ جانئیے کونسی سورہ پڑھنے سے جادو کا توڑ کیا جا سکتا ہے؟"۔ پہلو ڈاٹ کام۔ یاسر شیرازی اور عرفان برنی۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2019 
  2. سدگرو ہندو رہنما۔ "کیا کالا جادو حقیقت ہے! کیسے بچیں؟"۔ پہلو ڈاٹ کام۔ سدھ گرو۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2019