ایک گمراہ فرقہ ہے جس کا ظہور تیسری صدی ہجری میں خراسان میں ہوا۔ اس فرقے کی نسبت اس کے لیڈر اور بانی ابو عبد اللہ محمد بن کرّام السجستانی کی طرف منسوب ہے جو 255 ہجری میں فوت ہوا۔ یہ تین گروہوں میں تقسیم ہو گئے یعنی 'حقائقیہ'، 'طرائقیہ' اور 'اسحاقیہ'۔ کرامیہ کے اہم عقائد یہ ہیں: 1۔ ایمان ظاہری طور پر زبان سے اقرار کرنے کا نام ہے۔ 2۔ ایمان نہ زیادہ ہوتا ہے اور نہ کم اور نہ ہی اس میں استثنا کیا جائے گا۔ 3۔ گناہ کبیرہ کا مرتکب مکمل ایمان والا مومن ہے اور یہ کہ کفر باللہ زبان سے اللہ تعالیٰ کے انکار کا نام ہے۔ 4۔ قرآن اللہ تعالی کی ذات کے ساتھ قائم حروف اور اصوات (آواز) کا نام ہے جن کا تعلق اس کی مشیت اور قدرت سے ہے، لیکن اللہ تعالی نے ان کے ذریعے کلام کیا بعد اس کے کہ وہ کلام کرنے والا نہیں تھا۔ 5۔ یہ صفات کا اثبات کرتے ہیں تاہم بعض صفات کی تعطیل بھی کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اللہ تعالی ایک جسم ہے۔ 6۔ ان کا کہنا ہے کہ انبیا تمام چھوٹے اور بڑے گناہوں میں جان بوجھ کر اللہ کی نافرمانی کر سکتے ہیں۔