کرخہ صوبہ خوزستان میں واقع ہے اس کا رقبہ 3000 ہیکٹر ہے جہاں بے شمار پرندے، جانور، سانپ اور ممالیہ جاندار پائے جاتے ہیں۔ یہ علاقہ بین النہرین کہلاتا ہے۔ اس میں بہنے والے دریا کرخہ کو جیحون دریا بھی کہاجاتاہے۔ ایرانی حکومت نے اس علاقہ کو حفاظت یافتہ علاقہ قرار دیا ہوا ہے۔ دریائے جیحون کا تذکرہ بائبل کی کتاب دانیال میں بھی ملتاہے۔ اس علاقے میں انسان 3000 سال قبل پہنچا تھا۔ عیلامی ثقافت بھی اسی علاقے میں پروان چڑھی آج بھی احرام زیگورت کے کھنڈر اس جنگل کے کنارے پائے جاتے ہیں۔ اس معبد کو چغازنبیل بھی کہاجاتاہے یہ احرام نما عمارت کثیر منزلہ تھی مگر اب اس کی چند منزلیں ہی باقی بچی ہیں۔ دریائے جیحون بالآخر فرات سے پہلے دجلہ میں مل جاتا ہے۔ دریائے کرخہ یا دریائے جیحون زغروس کے پہاڑوں سے نکلتاہے اور اس کی حیثیعت ایک حدسی دریا کی سی ہے۔ بین النہرین کہلانے کی وجہ یہ ہے کہ دریائے کرخہ  چند میل شوش کے مغرب میں بہنے کے بعد ایک دوسرا بڑا دریا جو شوش کے بالکل مغرب میں اس دریائے کرخہ کے متوازی بہتاتھا اور سیلاب کے ایام میں دونوں دریاؤں کے مابین خالی علاقہ زیرِ آب آجاتا تھا۔ تاہم ان تاریخی جغرافیائی تغیرات کے بارے میں کوئی سند موجود نہیں کہ یہ تبدیلیاں کب رونما ہوئیں۔ مگر عیلامی تہذیب اب صفحۂ ہستی سے مٹ چکی ہے۔

حوالہ جات

ترمیم

ایران میں جنگلی حیات قسط 6آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ urdumovies.net (Error: unknown archive URL)