کنز المدارس
الحمد للہ! عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت ملک و بیرونِ ملک میں طلبہ و طالبات کو زیورِ علم سے آراستہ کرنے کے لئے الگ الگ ادارے قائم ہیں جن میں حفظ و ناظرہ، تجویدو قراءت، مختلف اسلامی کورسز، درسِ نظامی اور مختلف تخصصات کی تعلیم دی جاتی ہے۔ اس کا مختصر تعارف پیشِ خدمت ہے:8 دسمبر 1990ء کو امیرِ اہلسنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے کراچی کے علاقے شو مارکیٹ گارڈن میں حفظ و ناظرہ کے ادارے بنام ”مدرسۃ المدینہ“ جبکہ 1994ء میں نیو کراچی کے علاقے گودھرا کالونی میں بوائز کے لئے درسِ نظامی کے ادارے بنام ”جامعۃ المدینہ“ کی بنیاد رکھی اور گرلز کے لئے درسِ نظامی کا آغاز چار سال بعد 1999ء میں بابری چوک گرومندر کراچی میں ہوا نیز دنیا کے مختلف ممالک میں آن لائن حفظ و ناظرہ اور دیگر اسلامک کورسز کا آغاز 12 فروری 2012ء کو عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ محلہ سوداگراں کراچی سے ہوا۔
:نوٹ
وفاقی وزارتِ تعلیم و فنی تربیت حکومتِ پاکستان نے مؤرخہ 27 اپریل 2021 ء نوٹیفکیشن نمبر 1-46/2014-NCC/RE کے تحت دعوتِ اسلامی کو وفاقی دینی تعلیمی بورڈ ”کنزالمدارس“ کی منظوری دی ہے۔
ضابطۂ الحاق (Affiliation Policy)
ترمیمکنز المدارس بورڈ سے کسی بھی دینی ادارے کا الحاق مرکزی آفس سے ہو گا، جس کا طریقہ کار درج ذیل ہے:
1.الحاق (Affiliation) کے لئے الحاق فارم پر درخواست دینا ضروری ہے۔
2.ادارہ شیخِ محقق عبد الحق محدث دہلوی، علامہ فضل حق خیرآبادی، اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان قادری، امام یوسف بن اسماعیل نبہانی رحمۃُ اللہِ علیہم کی تصریحات کے مطابق مسلکِ اہلِ سنّت کا پابند اور اس پر کاربند ہو۔
3.غیر قانونی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ادارہ الحاق (Affiliation) کا اہل نہ ہو گا/ نہ رہے گا۔
4.درخواست فارم کی ”کنز المدارس بورڈ“ کے صوبائی کوآرڈی نیٹر سے تصدیق کروانا ہو گی۔
5.ہر ملحق ادارہ کنز المدارس پاکستان کی طرف سے مقرر کردہ رجسٹریشن فیس، سالانہ تجدیدی فیس، امتحانی فیس اور دیگر واجبات کی ادائیگی کا پابند ہو گا۔
6.کنز المدارس بورڈ کے ”فنانس ڈیپارٹمنٹ“ کی توثیق کے بعد ہی الحاق/ سالانہ تجدید کا سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا۔
7.خواتین کے مدارس / جامعات بھی کنز المدارس بورڈ کے ساتھ الحاق کر سکتے ہیں۔
کنز المدارس بورڈ کا دائرہ کار (Scope)
ترمیمکنزالمدارس بورڈ کا دائرہ کار پاکستان سمیت بیرونِ ملک کے دینی تعلیمی اداروں کو بھی محیط ہے۔