کوسماس یروشلمی مشرقی راسخ الاعتقاد کلیسیا کے ایک اسقف اور مناجات نگار تھے۔ کوسماس کی جائے پیدائش کے متعلق کچھ ماخذ میں یروشلم ملتا ہے جبکہ کچھ میں دمشق ہے۔ کوسماس بچپن ہی میں یتیم ہو گئے تو یوحنا دمشقی کے والد سرجون (سرجیس) نے اُن کو گود لے لیا، تو اس لحاظ سے کوسماس یوحنا دمشقی کے رضاعی بھائی بن گئے۔ یوحنا دمشقی اور کوسماس یروشلمی کو ایک راہب کوسماس (الگ شخصیت) نامی شخص نے تعلیم دی تھی۔ راہب کوسماس کو یوحنا کے والد نے غلامی سے آزادی دلائی تھی۔۔[1] کوسماس یروشلمی اور اُس کا رضاعی بھائی یوحنا دیر مار سابا (خانقاہ) میں راہب بننے کے لیے دمشق سے یروشلم چلے گئے۔[2] اُن دونوں بھائیوں نے یکجا ہوکر تمثال شکنی کی بدعت کے خلاف کلیسیا کا دفاع کیا۔ کوسماس یروشلمی کو جب غزہ کے ایک قصبے ”مایوما“ میں اسقف بنایا گیا تو وہ 743ء میں خانقاہ دیر مار سابا چھوڑ کر اپنے اختیارات سنبھالنے کے لیے مایوما روانہ ہو گئے۔[2] انھوں نے یوحنا دمشقی سے زیادہ عمر پائی اور کافی بڑی عمر میں وفات پاگئے۔

مقدس کوسماس یروشلمی
القدسی
پیدائشآٹھویں صدی
یروشلم
وفاتآٹھویں صدی
مایوما، غزہ
تہوار14 اکتوبر
منسوب خصوصیاتاسقف و راہب کے کپڑوں میں ملبوس، مناجات کے متن والا طومار
سرپرستیمناجات نگار

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. Anton Baumstark۔ "Cosmas"۔ The Catholic Encyclopedia۔ New Advent۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 اپریل 2011 
  2. ^ ا ب Byzantine Music and Liturgy، E. Wellesz, The Cambridge Medieval History: The Byzantine Empire, Part II، Vol. IV, ed. J.M. Hussey, D.M. Nicol and G. Cowan, (Cambridge University Press, 1967)، 149.