کہکشاں (Galaxy) اصل میں ایک نہایت بڑا کائناتی جسم ہوتا ہے جو ثقلی بندھن میں مربوط مختلف اجسام، جیسے ستاروں، بین النجمی واسطہ اور تاریک مادے پر مشتمل ہوتا ہے۔ سائنس دانوں اور ماہرین نجوم نے کہکشاں کو کائنات کے جزیروں سے تشبیہ دی ہے۔ بالفاظ دیگر یہ ستاروں کا ایک ایسا نظام ہوتا ہے جس میں کئی مختلف نظام شمسی ہو سکتے ہیں۔ ہیئت (Phase) دانوں کا اندازہ ہے کی اس میں ایک کروڑ ستاروں تک کی گنجائش ہو سکتی ہے۔ اینڈرومیڈا ہمارے سے قریب ترین کہکشاں ہے۔ یہ بیس لاکھ نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔

ن ج س 4414 ایک کہکشاں ہے جو زمین سے 56000 نوری سال کے فاصلے پر ہے

جنوری 1971ء میں کیلی فورنیا یونیورسٹی کے ماہرین ہیئت نے دو نئے کہکشاں دریافت کیے تھے۔ ان کی موجودگی کا اب تک پتہ نہیں چلایا جا سکا کہ ان کے راستے میں دودھیا کہکشاؤں کا ایک جھرمٹ حائل تھا۔ زمین سے ان کا فاصلہ 9 لاکھ نوری سال ہے۔

1989ء میں امریکہ کے ماہرین فلکیات نے ہائیڈروجن کا بنا ہوا عظیم بادل دریافت کیا تھا جو کہکشاں بننے کے آخری مراحل میں تھا۔ اس دریافت سے یہ پتہ چلا ہے کہ کائنات میں مادے کا تغیر موجود ہے اور کہکشائیں بننے کا عمل ابھی بھی جاری ہے۔

اس سے یہ نظریہ بھی غلط ثابت ہوتا ہے کہ کائنات روز ازل سے مکمل ہے۔ بلکہ یہ عمل ہر لمحہ جاری ہے۔

مشاہداتی کائنات میں تقریباً 170 بلین کہکشاں ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم