‘‘‘گُرَّم کُنْڈَہ‘‘‘ : آندھرا پردیش، چتور ضلع کا ایک منڈل (علاقائی تحصیل) ہے۔ یہ گاؤں بنگلور اور کڈپہ شاہراہ پر واقع ہے۔ ٹیپو سلطان کے دور میں، کڈپہ ضلع میں رہا یہ گاؤں، اس دور کا ایک ٹاؤن بن گیا ہے۔ اس کا قدیم نام ظفر آباد تھا۔ لیکن آج کل اسے گرم کنڈہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ سلطان ٹیپو کا مقبوضہ اور مشہور قلع ہے۔ اس گاؤں میں مقبرہ کے نام سے ایک قصبہ ہے، اسے علاقائی تیلگو زبان میں کھنڈریگا نام سے بھی جانا جاتا ہے، جہاں سلطان ٹیپو کے مامو کی قبر موجود ہے۔ اس مقبرہ کا گنبد کافی بڑا ہے۔ مانا جاتا ہے کہ بھارت میں موجود گنبدوں میں اس کا دوسرا نمبر ہے۔ پہلے نمبر پر بیجاپور کا گول گنبد ہے۔

ٹاؤن
ملک بھارت
ریاستآندھرا پردیش
ضلعچتور
بلندی647 میل (2,123 فٹ)
زبانیں
 • سرکاریتیلگو اور اردو
منطقۂ وقتبھارتی معیاری وقت (UTC+5:30)
میر رضا علی خان مقبرہ گرمکنڈہ

تاریخ ترمیم

گرم کنڈہ کی پہاڑی پر ایک مضبوط قلعہ ہے۔ اس کی تعمیر کڈپہ کے نواب عبدالنبی خان نے 1714 میں کروائی۔ آج بھی یہ قلعہ قابل دید ہے۔ نواب کڈپہ عبد النبی خاں۔۔ کڈپہ کے نواب کافی مقبول و معروف ثابت ہوئے ہیں۔ ان میں نواب عبد النبی خاں کا قابل ذکر ہے۔ جو سلطنت بیجاپور کے گورنر تھے۔ ان کا دور عہد1713ُ سے شروع ہوتاہے۔ یہ نواب نہایت ہی دلیر، دورا اندیش، وسیع النظر اورموثر ثابت ہوئے۔ انہون نے گرمکنڈہ اور کڈپہ کے ارد وگرد بہت سارے تعمیری کام کیے۔ اور یہ علاقے اس دور میں نوابوں کے مرکزی شہر رہے۔ نواب عبد النبی خاں نے1714 ُکے اثنا میںگرمکنڈہ کے قلعہ کی تعمیر کا آغاز کیا۔ قابل دید مقام موجودہ رنگین محل کی تعمیر ان ہی کا کارنامہ ہے۔ جو نواب اپنا دفتر بنایاتھا۔ آج سے تقریباً تین سوسال قبل والی یہ تعمیر پوری آن بان کے ساتھ اپنا مظاہرہ کرتی ہوئی اندرون و بیروں ملک کے سیاح کو اپنے طرف راغب کرتی آ رہی ہے۔ ان کے دور عہد میں اپنے رعب اوردبدے کا راسخ اثر موجودہ شہر چینائ تک پھیلا ہوا تھا، جو قدیم میں اس شہر کو مدراس کے نام سے موسوم کیا جاتا تھا۔ آج بھی ان کے نام سے موسوم ایک مسجد، مسجد نواب عبد النبی خاں، شہر چینائ کے چدمبرم علاقہ میں موجود ہے۔ نواب نیک نام: کڈپہ کے ایک اور مشہور و معروف نواب نیک نام گذرے ہیں۔ جو سدہوٹ کے نواب کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ ان کا تعلق میانہ خاندان سے ہے۔ اس عترت میانہ سے متعلقہ افرادآج بھی شہر کڈپہ اوراطراف و اکناف کے علاقوں میں سکونت پزیر ہیں۔۔۔ بحوالہ: ضلع چتور کی اسلامی تاریخ 2015 مصنف: فخر اردو ایوارڈ، مدنپلی رتنا، عالی جناب سید عبد العظیم صاحب۔۔ وظیفہ یاب اردو مدرس، مدنپلی، آندھراپردیش۔۔۔۔۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

بیرونی روابط ترمیم