ہیڈ سائیفن(جلہ جیم)
سانچہ:ویکائ (ہیڈ سائیفن)سائیفن پارک جلہ جیم کی تحصیل میں واقع ایک سیاحتی مقام ہے جسے بعض دفعہ بہاولپور یا میلسی سائیفن سدھنائ لنک کینال کو دریائے ستلج کے نیچے سے گزار کر بہاولپور ڈویژن میں صحرائے چولستان کو پانی مہیا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہا شاہراہیں(پل) موجود ہیں جو دیگر شہروں سے آنے والی شاہراہوں کو دریا کے آر پار جوڑتی ہے، یہ ایک سیاحتی مقام ہونے کی حیثیت سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ یہاں پارک اور نخلستان اور مشرقی جانب صحرا موجود ہے جو بے حد حسین منظر پیش کرتا ہے۔
ہیڈ سائیفنHead Syphon سائیفن پارک جلہ جیم Syphon Park Jallah Jeem | |
---|---|
Head Syphon Bridge Jallah Jeem Drone View | |
باضابطہ نام | ہیڈ سائیفن جلہ جیم |
ملک | پاکستان |
مقام | جلہ جیم، میلسی، بہاولپور |
درجہ | مجوزہ |
تاریخ افتتاح | 1971 |
Demolition date | No |
تعمیری اخراجات | $12 Million |
مالک | Jallah Jeem |
سائیفن پارک جلہ جیم
ترمیمافتتاح 12 ستمبر کو کیا گیا۔ جلہ جیم سے 5 کلومیٹر، میلسی سے 13 کلومیٹر، بہاولپور سے 58 کلومیٹر کے فاصلے پر تاریخی مقام ہیڈ سائفن واقع ہے جہاں جلہ جیم اور دیگر علاقوں سے شہری فیملیز اور دوستوں کے ساتھ چھٹی کے دن یا عیدین کے موقع پر تفریح کے لیے آتے ہیں۔
لیکن یہاں بیٹھنے کے لیے کوئی مناسب، محفوظ اور صاف ستھری جگہ نہ ہونے کی وجہ سے سیروتفریح کے لیے آنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
ہیڈ سائفن پر تفریح کے لیے آنے والے شہریوں کی مشکلات کو ختم کرنے کے لیے سال 16-2015ء کے بجٹ میں گرانٹ سے تین ایکڑ سے زائد زمین پر چار کروڑ 50 لاکھ روپے سے سائفن پارک کی منظوری ہوئی جسے چھ ماہ کی قلیل مدت میں مکمل کر لیا گیا۔
ٹی ایم او تحصیل چوہدری محمد ندیم بتاتے ہیں کہ ہیڈ سائفن تحصیل کا تاریخی اور سیاحتی مقام ہے۔ پارک میں بچوں کے لیے جھولے، واکنگ ٹریک، کھجوروں کے پچاس درخت اور چار دیواری کی گئی ہے، اس کے علاوہ پارک میں گھاس لگانے کا کام جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سائفن پارک کی دیکھ بھال کرنے والے عملے کے لیے ایس این ای لوکل گورنمنٹ کو لیٹر لکھ دیا ہے جس میں پارک کے لیے ایک سپروائزر، چار مالی، تین سویپر اور دو چوکیدار بھرتی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
پارک میں بچوں کے لئے جھولے اور تفریح
ترمیمٹی ایم او بتاتے ہیں کہ رواں مالی سال میں پارک کی مرمت کے لیے ڈیڑھ کروڑ روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے جس میں پارک کی ٹک شاپ اور واش روم کی تعمیر بھی شامل ہے۔
سماجی کارکن چوہدری حسن محمود ایڈووکیٹ شہر کے رہائشی ہیں۔
وہ بتاتے ہیں کہ شہری آبادی اور شور شرابے سے دور ہیڈ سائفن پر دریا کنارے خوبصورت مناظر دیکھنے کے لیے شہریوں کی کثیر تعداد موجود رہتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اکثر شہری اپنی فیملی اور دوست احباب کے ہمراہ ہیڈ سائفن آتے جاتے رہتے ہیں۔ خوبصورت نظارے کے ساتھ بیٹھنے کے لیے کوئی پرسکون جگہ اور کھانے پینے کے لیے کوئی انتظام نہ ہونے کی وجہ سے شہری گھروں سے ہی کھانے پینے اشیاء بنا کر لے جاتے اور پتھروں پر بیٹھ کر کھاتے پیتے نظر آتے تھے۔
"اب کچھ دن قبل ہیڈ سائفن کے پاس سائفن پارک بنا دیا گیا ہے جو ضلعی حکومت کا بہت اچھا اقدام ہے۔”
پارک میں بیٹھنے کے لیے لگائے گئے بینچ اور کھجور کے درخت
ترمیم
محمد اشرف سرکاری محکمے میں ملازمت کرتے ہیں اور نواحی علاقے فتح پور(جلہ جیم) کے رہائشی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ روزانہ صبح ڈیوٹی کے لیے دفتر چلے جاتے ہیں اور رات کو لیٹ گھر آتے ہیں جس وجہ سے وہ اپنے بچوں کو تفریح کے لیے ٹائم نہیں دے سکتے تھے، اس لیے وہ اتوار کو چھٹی ہونے کی وجہ سے وہ بچوں کو ہیڈ پر لے جاتے تھے جہاں ہیڈ کے علاوہ کوئی چیز نہیں تھی۔
اشرف کہتے ہیں کہ پارک بننے سے اب ان کے بچے تفریح کے لیے تقریباً روزانہ پارک چلے جاتے ہیں، بچوں کو اب ان کا انتظار نہیں کرنا پڑتا۔
محمد صابر خان جوئیہ ہیڈ سائفن کے رہائشی ہیں اور وہ کاشتکاری کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پارک کی تعمیر بہت اچھا اقدام ہے۔ یہاں سیرو تفریح کے لیے آنے والے لوگ پہلے ہیڈ دیکھ کر چلے جاتے تھے اب پارک بننے سے شہریوں کا رش بھی بڑھے گا جس سے پارک کے آس پاس کھانے پینے کی دکانیں بننے سے کئی مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔
"صابر کہتے ہیں کہ ضلعی حکومت کو پارک کی دیکھ بھال کے لیے بھی مستقل عملہ بھی تعینات کرنا چاہیئے تاکہ پارک کی حالت بہتر سے بہتر بنائی جا سکے۔”