یسوعی (لاطینی میں: Societas lasu) یا یسوعی رہبانیت، کاتھولک کلیسیا کی ایک اہم اور بڑی مذہبی طریقت ہے۔ اس کا بانی اور موجد اگناتیوس لویولا بزرگ ہے، جس نے اس کو ہسپانیہ میں پوپ پال سوم کے زمانہ میں سولہویں صدی میں ایک مخالف اصلاح کے حصہ کے طور پر قائم کیا، رہبانیت کی ذمہ داری نئی دنیا میں تبشیر اور مذہب کی تبلیغ تھی۔ چنانچہ یسوعی رہبانیت ایک عرصہ تک کاتھولک کلیسیا کی سب سے طاقتور اور با اثر تحریک رہی، پھر اٹھارہویں صدی کے اختتام میں بعض یورپین حکومتوں سے ٹکراؤ پیدا ہوا جس کی وجہ سے سنہ 1773ء میں حل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اس حل کی قرارداد نے اسے سنہ 1814ء میں پوپ پائیس ہفتم کے ہاتھوں اس کا خاتمہ کر دیا۔[1] اپنے آغاز کے وقت یسوعی رہبانیت، سب سے زیادہ جدید اور اہم سمجھی جاتی تھی، اس نے ایسی کفایت اور تاثیر پیدا کی کہ قریب تھا کہ یہ دونوں نئی تہذیب کی دو ممتاز علامت بن جاتی اور اس کے بانی اگناتیوس کو بزرگ کا مرتبہ 1622ء میں عطا کیا گیا۔[2][3]

یسوعی رہبانیت چھ بر اعظموں کے 112 جغرافیائی ملکوں میں پائی جاتی ہے، اس کا مرکزی دفتر روم میں واقع ہے اور یہ غیر مرکزی انتظامیہ کے طرز پر چلتی ہے، اسکولوں، یونیورسٹیوں، ہسپتالوں، نرسنگ ہوم اور لائبریریوں کو بڑی تعداد میں چلاتے ہیں، علاقائی مذاکرہ، الٰہیاتی نظام اور سماجی عدالت پر توجہ دیتے ہیں۔ اس رہبانیت میں شامل ہونے والوں کو «خدا کی فوج» کہا جاتا جاتا ہے چونکہ اس کا بانی فوجی نظریہ رکھتا تھا اور اطاعت و فرماں برداری رہبانیت کا بہت اہم اصول ہے۔ 13 مارچ 2013ء میں رہبانیت کا ایک رکن پوپ فرانسس کے نام سے پوپ منتخب ہوا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. النزعات الأصولية في اليهودية والمسيحية والإسلام، كارين آرمسترونغ، ترجمة محمد الجورا، دار الكلمة، طبعة أولى، دمشق 2005، ص.21
  2. إغناطيوس دي لويولا، اليسوعيون، 16 مارچ 2013. آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ jespro.org (Error: unknown archive URL)
  3. لمحة عن القديس إغناطيوس دي لويولا، كلاديا، 16 مارچ 2013. آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ kaldaya.net (Error: unknown archive URL)