یوسف بن عبد اللہ بن سلام
حضرت یوسف بن عبد اللہ بن سلام ؓ اہل کتاب صحابی رسول تھے۔
حضرت یوسف بن عبد اللہ بن سلام ؓ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | مدینہ منورہ |
والد | عبداللہ ابن سلام |
درستی - ترمیم |
نام ونسب
ترمیمیوسف نام، ابویعقوب کنیت، حضرت عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے تھے [1]۔
تعلیم و تربیت
ترمیمآپ جب پید اہوئے توگھر کے اندر اور باہر ہرطرف اسلام کی آواز گونج رہی تھی، آپ نے اسی ماحول میں آنکھیں کھولیں اور تعلیم و تربیت پائی، صحابہ کا معمول تھا کہ ان کے یہاں کوئی بچہ پیدا ہوتا توآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں دُعا وبرکت کے لیے لاتے یہ پیدا ہوئے تواُن کوبھی بارگاہِ نبوت میں لایا گیا، آپ نے ان کوگود میں بٹھایا اورسرپردستِ شفقت پھیرا اور ان کا نام یوسف تجویز فرمایا، خود یوسف رضی اللہ عنہ بن عبد اللہ فرماتے ہیں کہ: أَجْلَسَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجْرِهِ وَمَسَحَ عَلَى رَأْسِي وَسَمَّانِي يُوسُفَ۔ [2] ترجمہ:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ کواپنی گود میں بٹھایا اورمیرے سرپردستِ شفقت پھیرا اور میرا نام یوسف رکھا۔[3]
شرفِ صحبت
ترمیمفرماتے ہیں کہ میں نے ایک مرتبہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کودیکھا کہ ایک کھجور کوروٹی کے ایک ٹکڑے کے اُوپررکھا اور فرمایا کہ یہ کھجور اس روٹی کا سالن ہے (بعض لوگوں نے آپ کی صحابیت سے انکار کیا ہے، اس روایت سے اس کی تردید ہوجاتی ہے)۔[4] [5]
وفات
ترمیمحضرت عمر بن عبد العزیز کے زمانۂ خلافت میں وفات پائی۔ [6]
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے بھی روایتیں کی ہیں۔
علم و فضل
ترمیمترمذی، ابوداؤد ومسنداحمد میں ان کی متعدد روایتیں موجود ہیں، بعض لوگوں نے ان کا شمار ان صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین میں کیا ہے، جنھوں نے اپنی کوئی تحریری یادگار چھوڑی ہے۔[7] [8]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ (مسند:4/35)
- ↑ (مسنداحمد بن حنبل، أَوَّلُ مُسْنَدِ الْمَدَنِيِّينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَجْمَعِينَ،حَدِيثُ يُوسُفَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍؓ،حدیث نمبر:16454، شاملہ، الناشر:مؤسسة قرطبة،القاهرة)
- ↑ الإصابة في تمييز الصحابة,ابن حجر العسقلاني,ج4 ص118,الطبعة الأولى سنة 1412,دار الجبل
- ↑ الاستبصار في نسب الصحابة من الأنصار,عبد الله ابن قدامة المقدسي ,ص193 طبعة1392,دار الفكر بيروت
- ↑ (اصابہ:3/671)
- ↑ (اصابہ:3/671)
- ↑ مسند الأمام أحمد بن حنبل,ج4ص49,حديث رقم 16386,الطبعة الأولى سنة 1413
- ↑ (اصابہ:3/671)