2016ء کا اونا میں کوڑے برسانے کا واقعہ

2016ء کا اونا میں کوڑے برسانے کا واقعہ (انگریزی: 2016 Una flogging incident) ایک ہی دلت خاندان کے 7 ارکان سے تعلق رکھتا ہے، جن پر گایوں کے تحفظ کے نام پر اُونا، گجرات میں حملہ کیا گیا تھا۔ اس واقعے کا ویڈیو سماجی میڈیا پر تیزی سے گشت کرنے لگا تھا۔ اس کی وجہ سے واقعے کے کچھ مہینوں بعد تک ریاست میں احتجاجی سلسلے جاری رہے۔ اس معاملے میں 43 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، جن میں چار پولیس افسر بھی شامل تھے۔ اس واقعے پر اگست 2018ء سے مقدمہ جاری ہے۔ اس حملے کی وجہ متاثرہ افراد کا مردہ گایوں کے چمڑے نکالنا ہے، جس سے کچھ لوگ متشدد ہو گئے تھے۔

دوبارہ حملہ ترمیم

25 اپریل 2018ء کو مظلومین رمیش سروائیا اور اس کے رشتوں کے بھائی اشوک سروائیا پر ایک بار پھر حملہ کیا گیا تھا۔ یہ حملہ تقریبًا دو سال بعد ہوا۔ اولین حملہ جون 2016ء میں ہوا تھا۔

یہ حملہ ایک ایسے وقت ہوا تھا جب کہ یہ خاندان یہ محسوس کر چکا تھا کہ ذات پات کے نظام کی وجہ یہ لوگ کبھی عزت کی زندگی نہیں جی سکتے ہیں، اس لیے انھیں تبدیلی مذہب کے ذریعے بدھ مت قبول کرنا چاہیے تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ دوسرے حملے کے پیچھے کِرن سنگھ بالو بھائی دربار کا ہاتھ ہے۔[1]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم