قدرت نے محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو اعلیٰ اخلاق سے نوازا تھا۔ آپ کے چہرے پر بشاشت اور دوسروں کے لیے مسکراہٹ ہوتی تھی۔ آپ سخت اور غصے ناک نہ تھے بلکہ ایک انتہائی نرم مزاج انسان تھے۔ آپ کبھی بازاروں میں اونچی آواز نہ لگاتے تھے۔ آپ غصے میں سب سے دور اور رضا میں سب سے آگے آگے ہوتے۔
سامنے جب دو کام کرنے ہوتے تو سب سے آسان کام کا انتخاب فرماتے تھے بشرطیکہ کہ وہ گناہ کا کام نہ ہو اور اگر کوئی گناہ کا کام ہوتا تو سب سے دور بھاگتے تھے۔ اپنے ذات کے لیے کبھی نہ انتقام لیا اور نہ ہی کوشش کی مگر جب اللہ رب العزت کا حرمت پامال ہوتا تو اس کا انتقام لیتے تھے۔
آپ سب سے زیادہ سخی ،بہادر محبت کرنے والے اور امن پسند انسان تھے۔ اور یہیں وجہ تھی کہ آپ امن اور انسانیت کو قائم رکھنے کے لیے جہاد کرتے تھے تاکہ زمین کو کسی بڑے فساد سے بچایا جاسکے۔ آپ سب سے زیادہ باوقار اور حیادار انسان تھے جب بھی آپ کو کوئی عمل یا چیز پسند نہ ہوتا تو اس کے آثار آپ کے چہرے پر ظاہر ہوتے تھے اور جب خوش ہوتے تو وہ بھی چہرے سے پتہ چل جاتا تھا۔ آپ ملاقات یا گفتگو کے دوران اپنی نظر کسی پر جماتے نہ تھے اور نہ ہی کسی سے ناپسندیدگی سے پیش آتے۔
آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پاکدامن،عادل،حیادار،امانت دار اور سچے تھے۔ یہیں وجہ تھی کہ آپ کو کفار اور مشرکین بھی صادق اور امین کہا کرتے تھے۔ سب سے زیادہ عہدے کے پاسدار صلہ رحم اور شفقت کرنے والے انسان تھے۔ آپ ہمیشہ سے بڑوں کی عزت اور چھوٹوں پر شفقت فرماتے تھے۔ آپﷺ نے فرمایا:

مقالات بسلسلۂ
محمد
محمد
باب محمد


وہ شخص ہم میں سے نہیں جو ہمارےبڑوں کا عزت اور چھوٹوں پہ رحم نہ کریں

—محمدﷺ