آئین ہند کی دفعہ 35 الف
آئین ہند کی دفعہ 35 اے (انگریزی: Article 35A of the Constitution of India)
آرٹیکل 370
ترمیم- آرٹیکل 370 کو سمجھنے کے لیے اب ہمیں 1949 میں جانا پڑے گا.*
- 1949 بھارت کے کشمیر کے ساتھ الحاق کے بعد جب بھارتی آئین بنایا جارہا تھا تب کشمیر کی حیثیت کا مسئلہ کھڑا ہو گیا,*
- بھارت نے اس مسئلے کا حل یہ نکالا کہ کشمیر کی حیثیت کو آئین کے اس حصے میں ڈال دیا جائے جو عارضی، انتقال اور خصوصی معاملات سے متعلق ہے۔*
- اس کے لیے بھارتی آئین میں ایک نیا آرٹیکل شامل کیا گیا جس کا نمبر 370 ہے۔*
- 1۔ اس آرٹیکل 370 کے مطابق بھارت کے آئین میں جو کچھ بھی لکھا ہو، ریاست کشمیر کے ضمن میں پارلیمنٹ کو قانون سازی کا حق صرف ان معاملات تک محدود ہے جو کشمیری حکومت کے مشورے سے صدر جمہوریہ طے کریں گے.*
- 2۔ جو دستاویز الحاق سے مطابقت رکھتے ہیں, ان کا تعین بھی صدر ہی کریں گے اور بھارتی آئین کے کون سے حصے کشمیر میں لاگو ہوں گے اس کا تعین بھی صدر ہی کریں لیکں بشرطیہ کہ کشمیری حکومت کی اس سے منظوری ہونے کے بعد*
- 3۔ اس آرٹیکل میں صدر کو یہ اختیار بھی حاصل ہے کہ وہ اس آرٹیکل کو جب چاہے ختم کر دیں، لیکن صدر یہ اختیار صرف اس صورت میں استعمال کرے گا جب کشمیری حکومت اس کو منظور کرلے گی۔*
آرٹیکل 35A
ترمیم- اب آرٹیکل 35A کو تفصیل سے سمجھنے کے لیے آپ کو 1953 میں جانا پڑے گا.*
- 1953 میں اُس وقت کے خود مختار حکمران شیخ محمد عبد اللہ کی غیر آئینی معزولی کے بعد بھارتی وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کی سفارش پر صدارتی حکم نامے کے ذریعے آئین میں دفعہ 35A کو بھی شامل کیا گیا، جس کی مطابق بھارتی وفاق میں کشمیر کو واضع طور پر ایک علاحدہ ریاست کی حیثیت دی گئی.*
- آرٹیکل 35A آرٹیکل 370 کی ہی ایک مضبوط اور مکمل قانونی شکل ہے.*
- فرق بس یہ ہے 1949 میں بھارتی آئین میں آرٹیکل 370 کو عارضی، انتقال اور خصوصی معاملات کے طور پر آئین میں شامل کیا گیا, جب کہ 1953 میں آرٹیکل 35A کو مکمل قانونی حیثیت دے کر بھارتی آئین میں شامل کر لیا گیا تھا.*
- آرٹیکل 35A کے مطابق*
- 1۔ کوئی شخص صرف اسی صورت میں جموں کشمیر کا شہری ہو سکتا ہے اگر وہ وہاں پیدا ہوا ہو.*
- 2۔ کسی بھی دوسری ریاست کا شہری جموں کشمیر میں زمین جائداد نہیں خرید سکتا.*
- 3۔ کسی بھی دوسری ریاست کا شخص کشمیر میں سرکاری نوکری نہیں حاصل کرسکتا.*
- 4۔ کوئی بھی دوسری ریاست کا شخص جموں کشمیر میں ووٹ کاسٹ نہیں کرسکتا۔*
- آرٹیکل 35 اے جموں و کشمیر کے لوگوں کو مستقل شہریت کی ضمانت دیتا ہے اور راجا ہری سنگھ کے بھارت کے ساتھ ہونے والا الحاق بھی چیخ چیخ کر یہی کہ رہا ہے۔*
حوالہ جات
ترمیممزید دیکھیے
ترمیم- اس صفحہ ”آئین ہند کی دفعہ 35 الف“ کے تبادلہ خیال پر بھی اہم معلومات موجود ہیں۔ پڑھنے کےلیے تبادلۂ خیال:آئین ہند کی دفعہ 35 الف پر کلک کریں۔