آذری
ترکوں کی ایک قوم
آذری (Azərbaijanca:Azərilər،[1][2][3][4][5][6][7][8] Azəri Türkləri[9]) آذربائیجان کے باشندوں کو کہا جاتا ہے جو زیادہ تر آذربائیجان اور ایران میں آباد ہیں۔ 1905ء میں آرمینیا میں بھی موجود تھے مگر 1905ء سے لے کر 1920ء تک آرمینیائی نسل کے لوگوں نے ان کا قتل عام کیا اور لاکھوں کو ملک بدر کر دیا۔ چند ہزار جو رہ گئے تھے انھیں نکارنوکاراباخ کے مسئلہ کی وجہ سے آرمینیا چھوڑنا پڑا چنانچہ اب ان کی تعداد آرمینیا میں نہ ہونے کے برابر ہے۔
ویکی ذخائر پر آذری سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Azeri (Azerbaijani) Genetics: Abstracts and Summaries
- ↑ Mark R. Beissinger; Nader Entessar; Edward Friedman; Solomon Gashaw; Noel Jacob Kent; Alan LeBaron; Herbert S.Lewis; James Quirin; Virginia Sapiro; Ronald J. Schmidt; Douglas Spitz; Tekle M. Woldemikael; Crawford Young (1993)۔ Azeri Nationalism in the Former Soviet Union and Iran۔ The University of Wisconsin Press۔ ص 116۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-11-18
{{حوالہ کتاب}}
: اس حوالہ میں نامعلوم یا خالی پیرامیٹر موجود ہے:|7=
(معاونت)اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: متعدد نام: مصنفین کی فہرست (link) - ↑ "ETHNIC SITUATION IN THE CAUCASUS. Rauf A. Guseynov" (PDF)۔ 2014-03-28 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-11-18
- ↑ "Ayse Pamir Dietrich Language Policy and the Status of Russian in the Soviet Union and the Successor States outside the Russian Federation. p. 2." (PDF)۔ 2015-03-25 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-11-18
- ↑ "Gidaiat Orudzhev, D.Sc. (Philol.), Azerbaijani State Nationalities Policy Adviser (Baku, Azerbaijan)"۔ 2014-11-29 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-11-18
- ↑ "«Daghestan: Factors of conflicts and stability». Enver Kisriev, professor, Daghestan Research Center, Russian Academy of Sciences (RAS), (Makhachkala, Russian Federation)"۔ 2014-11-29 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-11-18
- ↑ The Azeris in Georgia and the Ingilos: Ethnic minorities in the limelight
- ↑ "South Caucasus: Common Ground"۔ 2014-11-29 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-11-18
- ↑ "Bəşər tarixini Azəri türkləri yazmışlar"۔ اصل سے آرکائیو شدہ بتاریخ 2014-11-29۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-11-18
{{حوالہ ویب}}
: اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: BOT: original URL status unknown (link)