آر-14 چوسوایا
آر-14 چوسوایا (انگریزی: R-14 Chusovaya) سوویت یونین کا ایک درمیانی رینج بیلسٹک میزائل (انگریزی: Intermediate-range Ballistic Missile, IRBM) تھا جو کہ 1950 اور 1960 کی دہائیوں میں تیار کیا گیا تھا۔ نیٹو (NATO) میں اسے SS-5 Skean کے نام سے جانا جاتا ہے۔ آر-14 چوسوایا سوویت یونین کے میزائل نظاموں میں سے ایک تھا اور یہ سرد جنگ کے دوران سوویت یونین کی دفاعی صلاحیتوں کا ایک اہم حصہ تھا۔
خصوصیات
ترمیمآر-14 چوسوایا کی خصوصیات میں شامل ہیں:
- وزن اور لمبائی:
- وزن: تقریباً 86.3 ٹن
- لمبائی: 24.3 میٹر
- مارک صلاحیت:
- مارک کی رینج: 4,500 کلومیٹر تک
- وار ہیڈ کی تعداد: ایک 1-2.3 میگاٹن وار ہیڈ
- ایندھن:
- مائع ایندھن
- گائیڈنس سسٹم:
- انرشیل گائیڈنس سسٹم[1]
تاریخ
ترمیمآر-14 چوسوایا کی ترقی کا آغاز 1958 میں ہوا اور اس کا پہلا کامیاب تجربہ 1960 میں کیا گیا۔ 1962 میں، اسے سوویت یونین کی اسٹریٹجک میزائل فورسز میں شامل کیا گیا۔ آر-14 چوسوایا کی ترقی اور استعمال نے سوویت یونین کو اپنی نیوکلیئر ڈیٹرنس صلاحیتوں میں اضافہ کرنے میں مدد دی۔[2]
مقصد اور اہمیت
ترمیمآر-14 چوسوایا کا مقصد دشمن کے دفاعی نظام کو ناکام بنانا اور ہدف تک درستگی سے پہنچنا تھا۔ اس کی مائع ایندھن کی خصوصیت اسے دشمن کے حملے سے پہلے تیار ہونے کی اجازت دیتی تھی، جبکہ اس کی بڑی مارک صلاحیت اسے دشمن کے بڑے شہروں اور فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت فراہم کرتی تھی۔[3]
موجودہ حیثیت
ترمیمآر-14 چوسوایا اب سوویت یونین کے ختم ہونے کے بعد روس کی اسٹریٹجک میزائل فورسز میں شامل نہیں ہے۔ اسے جدید میزائلوں نے تبدیل کر دیا ہے۔ تاہم، آر-14 چوسوایا کی تاریخ اور اس کی تکنیکی خصوصیات نے مستقبل کے میزائلوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
نتیجہ
ترمیمآر-14 چوسوایا ایک تاریخی اور موثر درمیانی رینج بیلسٹک میزائل تھا جو کہ سرد جنگ کے دوران سوویت یونین کی دفاعی صلاحیتوں کا ایک اہم حصہ رہا ہے۔ اس کی تکنیکی خصوصیات اور مارک کی صلاحیتیں اسے دنیا کے طاقتور ترین میزائل نظاموں میں شامل کرتی تھیں۔ آر-14 چوسوایا کی ترقی اور اس کے دوران پیش آنے والے واقعات نے میزائل ٹیکنالوجی کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔