آر-9 اے

ترمیم

آر-9 اے (انگریزی: R-9A) سوویت یونین کا ایک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (انگریزی: Intercontinental Ballistic Missile, ICBM) تھا جو کہ 1960 کی دہائی میں تیار کیا گیا تھا۔ نیٹو (NATO) میں اسے SS-8 Sasin کے نام سے جانا جاتا ہے۔ آر-9 اے سوویت یونین کے ابتدائی آئی سی بی ایم میزائلوں میں سے ایک تھا اور یہ سرد جنگ کے دوران سوویت یونین کی اسٹریٹجک میزائل فورسز کا ایک اہم حصہ تھا۔

خصوصیات

ترمیم

آر-9 اے کی خصوصیات میں شامل ہیں:

  • وزن اور لمبائی:
    • وزن: تقریباً 80 ٹن
    • لمبائی: 24 میٹر
  • مارک صلاحیت:
    • مارک کی رینج: 12,000 کلومیٹر تک
    • وار ہیڈ کی تعداد: ایک 5 میگاٹن وار ہیڈ
  • ایندھن:
    • مائع ایندھن
  • گائیڈنس سسٹم:
    • انرشیل گائیڈنس سسٹم[1]

تاریخ

ترمیم

آر-9 اے کی ترقی کا آغاز 1959 میں ہوا اور اس کا پہلا کامیاب تجربہ 1961 میں کیا گیا۔ 1964 میں، اسے سوویت یونین کی اسٹریٹجک میزائل فورسز میں شامل کیا گیا۔ آر-9 اے کی ترقی کے دوران اس کے سائلوز کی تعمیر بھی کی گئی جو کہ دشمن کے حملے سے محفوظ تھیں۔[2]

مقصد اور اہمیت

ترمیم

آر-9 اے کا مقصد دشمن کے دفاعی نظام کو ناکام بنانا اور ہدف تک درستگی سے پہنچنا تھا۔ اس کی مائع ایندھن کی خصوصیت اسے دشمن کے حملے سے پہلے تیار ہونے کی اجازت دیتی تھی، جبکہ اس کی بڑی مارک صلاحیت اسے دشمن کے بڑے شہروں اور فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت فراہم کرتی تھی۔[3]

موجودہ حیثیت

ترمیم

آر-9 اے اب سوویت یونین کے ختم ہونے کے بعد روس کی اسٹریٹجک میزائل فورسز میں شامل نہیں ہے۔ اسے جدید میزائلوں نے تبدیل کر دیا ہے۔ تاہم، آر-9 اے کی تاریخ اور اس کی تکنیکی خصوصیات نے مستقبل کے میزائلوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔[4]

نتیجہ

ترمیم

آر-9 اے ایک تاریخی اور ابتدائی بین البراعظمی بیلسٹک میزائل ہے جو کہ سرد جنگ کے دوران سوویت یونین کی دفاعی صلاحیتوں کا ایک اہم حصہ رہا ہے۔ اس کی تکنیکی خصوصیات اور مارک کی صلاحیتیں اسے دنیا کے اولین آئی سی بی ایم نظاموں میں شامل کرتی ہیں۔ آر-9 اے کی ترقی اور اس کے دوران پیش آنے والے واقعات نے میزائل ٹیکنالوجی کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. Wikipedia: R-9A
  2. Missile Threat: R-9 (SS-8 Sasin)[مردہ ربط]
  3. Missile Threat: R-9 (SS-8 Sasin)[مردہ ربط]
  4. GlobalSecurity: R-9