8 رمضان المبارک مطابق 2 مئی 2020 ء بروز ہفتہ بوقت نماز فجر ، ممتاز سیاست دان اور مورخ محترم آزاد بن حیدر کا انتقال ہو گیا ۔ نمازِ جنازہ بعد نمازِ ظہر مسجدِ افضل ، گلستانِ جوہر بلاک 14 کراچی میں ادا کی گئی۔


تحریکِ پاکستان کے ستاسی سالہ کارکن، بزرگ سیاسی، سماجی رہنما، دانشور اور کئی بڑی کتابوں کے مصنف پروفیسر آزاد بن حیدر ایڈووکیٹ نے اپنی زندگی فروغِ نظریۂ پاکستان، پاکستان کے قیام کے اغراض و مقاصد، قائد اعظم کے فرمودات اور فکرِ اقبال کی روشنی میں پاکستان کے مسائل کے حل کے لیے وقف کردی ہے ۔ وہ عوام الناس بالخصوص نئی نسل کی تربیت کے لیے گذشتہ کئی دہائیوں سے سرگرمِ عمل ہیں۔ اس سلسلے میں آپ نے ’’جناح تھنکرز فورم‘‘ کے پلیٹ فارم سے فروغِ فکرِ اقبال موضوعاتی مذاکرہ و مشاعرہ کا سلسلہ بھی شروع کیا ہوا ہے جہاں ملک کے معروف دانشور اور شعرائے کرام اظہار خیال کرتے ہیں۔ اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے آپ نے اپنی تربیتی جماعت’’جناح مسلم لیگ‘‘ کے تحت نظریاتی کارکنوں کی تعلیم و تربیت و آگاہی کے لیے ایک تربیتی نصاب بھی شائع کیا جس کا مطالعہ کرنا کارکنوں کے لیے لازمی ہے۔ موجودہ تعلیمی زوال کے خاتمے کے لیے بھی آپ سرگرم عمل ہیں اور گذشتہ دنوں ’’قلم خریدو کتاب پڑھو‘‘ کی تحریک کا آغاز’’ جناح تعلیمی اسمبلی‘‘ سے کیا اور ایک قرارداد کے ذریعے اسمبلی سے منظور کردہ قراردادیں چیف جسٹس پاکستان کو ارسال کیں۔ [1]آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ fridayspecial.com.pk (Error: unknown archive URL)

موجودہ سیاسی صورتِ حال کے تناظر میں آپ نے پاکستان کی 70 سالہ سیاسی تاریخ کا جائزہ لیتے ہوئے عوامی مسائل کے تدارک اور پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے اپنی تجویز ’’28 نئے صوبے کرپشن فری منصوبے‘‘ نامی کتاب کی صورت میں پیش کی ہے جس میں نئے صوبوں کے قیام کے لیے اکابرین ملت کی تائیدی تحریریں، انٹوویوز اور بیانات شامل ہیں۔ اس قیمتی فکری اثاثے کی روشنی میں نئے صوبوں کے قیام کا حل بہ آسانی تلاش کیا جا سکتا ہے۔

’’28 صوبے،کرپشن فری منصوبے‘‘ کی تقریب اجرا میں معروف دانشور، صحافی محمود شام نے بحیثیت صدرِِ تقریب اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نئے صوبے بنانا ملک کے پیچیدہ مسائل کا حل ہے۔ نئے صوبوں کے قیام سے ثقافت اور زبان پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ ہمارا معاشرہ آج دنیا سے کئی صدی پیچھے ہے۔ ہمارے ہاں نہ تعلیم ہے، نہ زندگی کی ضروریات، پاکستان کے نوجوان بھی روشن مستقبل کے خواب دیکھتے ہیں اور اچھی خواہشیں رکھتے ہیں۔ ان کے خوابوں کی تعبیر کے لیے بھی نظام میں مثبت تبدیلیاں کرنا ہوں گی۔ موجودہ صوبے عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوںنے آزاد بن حیدر کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ستاسی سالہ بزرگ دانشور آج بھی نوجوانوں سے زیادہ متحرک ہیں، یہ پاکستان کے مسائل کا حل چاہتے ہیں اور اس کی اصلاح کے لیے اپنے حصے کا چراغ جلا رہے ہیں۔ انھوں نے پاکستان بنتے دیکھا ہے اور ہجرت کے دکھ جھیلے ہیں۔ میں بھی ان دکھ جھیلنے والوں میں سے ہوں۔

پیدائش

ترمیم

1932ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے،

خدمات

ترمیم

جناح مسلم لیگ کے سربراہ' معروف سیاست دان' تحریک پاکستان کے کارکن اور دانشور جناب آزاد بن حیدر نے تحریک پاکستان اور مشاہیران آزادی پر کئی کتب تحریر کیں. اقبالیات میں آپ نے "مجدد عصر: علامہ محمد اقبال" اور "علامہ اقبال: یہودیت اور جمہوریت" تحریر کی تھی. 

وفات

ترمیم

2 مئی 2020ء کو کراچی میں وفات پا گئے