شاعر مشرق علامہ اقبال کے سب سے بڑے پسر زادے (پوتے)

ان کی تعلیم لندن میں ہوئی ہے اور وہ ملک کے باہر رہتے ہیں۔ پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں اور شاعری و موسیقی ان کی دلچسپی کے موضوعات ہیں

30 اگست 2006 ء کو ایک ادبی محفل کے لیے ’انڈین کونسل فار ورلڈ افیئر‘ نے انھیں دلی آنے کی دعوت دی تھی۔[1]

دانشوروں سے بھرے ایک اسٹیڈیم میں کلاسیکل موسیقی کے ساتھ آزاد اقبال نے اپنے دادا کی نظمیں گنگنائیں تو لوگ مستی سے جھوم اٹھے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا ’شکوہ اور جوابِ شکوہ کو تیار کرنے میں مجھے دس برس لگے ہیں کیونکہ اس کے ہر بند کے لیے معنیٰ کی مناسبت سے راگ اور دھن چنی گئی ہیں‘۔

25 مارچ 2022ء میں پسرزادہ علامہ اقبال اور فرزند آفتاب اقبال جناب آزاد اقبال کا شعری مجموعہ "دانائے راز" منظر عام پر آیا ہے۔ جس میں انھوں نے اپنا اردو کلام شائع کروایا.[2][3]

حوالہ جات

ترمیم