آزمائش اور کامیابی
آزمائش اور کامیابی (انگریزی: Trial and error) مسائل کی یکسوئی کا ایک بنیادی طریقہ ہے۔[1] اس کی خصوصیت یہ ہے کہ متواتر اور مختلف النوع کوششیں کی جاتی ہیں۔ یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہتا ہے جب تک کہ کامیابی میسر نہ ہو[2] یا عامل کوشش کرنا بند نہ کر دے۔
اہمیت
ترمیمناکامی ایک ایسی شے ہے جسے ہر کوئی بلا سمجھتا ہے اور اس سے دور بھاگتا ہے، یہ ایک فطری بات بھی ہے ۔ انسان ہمیشہ سے ہی کامیابی کا خواہش مند رہا ہے، اسے اسی کی طلب رہی ہے ناکامی اسے کبھی پسند نہیں آئی ویسے بھی ناکامی کو کون پسند کر سکتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ہمیشہ سے کوشش کرتا ہے کہ وہ ایسی باتوں اور چیزوں سے دور رہے جو ناکامی کی وجہ بنیں ۔ اس بات کی وضاحت ایک مشہور مقولے سے کی جا سکتی ہے کہ اگر آپ نے اپنا مستقبل بدلنا ہے تو اپنی عادات بدلیں اور عادات بدلنی ہیں تو اپنی سوچ کو بہتر کریں اور اس کے لیے اردگرد کے ماحول کو بہتر بنائیں ،کیونکہ جیسا ماحول ہوتا ہے ویسی ہی انسان کی سوچ ہوتی ہے۔اچھے اور مثبت ماحول میں رہنے والوں کی سوچ بھی اچھی اور مثبت ہو گی اور اسی طرح ان کی عادات بھی۔ کہا جاتا ہے کہ جب تھامس الوا ایڈیسن نے بلب بنانا چاہا تو 999 کوششیں ناکام گئیں اور 1000 ویں دفعہ بن گیا ۔ اس سے جب پوچھا گیا کہ آپ نے 999 ناکام طریقوں کے بعد 1000ویں بار صحیح بلب بنایا اور وہ کامیاب طریقہ ایجاد کیا جس سے بلب بنایا جا سکتا ہے تو ایڈیسن نے کہا ‘ نہیں میں نے ناکام نہیں بلکہ 999 وہ طریقے ایجاد کیے ہیں جن سے بلب نہیں بنایا جا سکتا اور 1000 ویں بار وہ طریقہ ایجاد کیا جس سے بلب بنایا جا سکتا ہے اور وہ طریقہ تبھی ملا جب میں 999 وہ طریقے ڈھونڈ چکا تھا جن سے بلب نہیں بنایا جا سکتا۔[3]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Evolutionary Epistemology, Rationality, and the Sociology of Knowledge p94 p108
- ↑ Concise Oxford Dictionary p1489
- ↑ ناکامی کامیابی کی کنجی ہے