آسٹریلیا میں نسائیت
آسٹریلیا میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔آسٹریلیا دنیا کا دوسرا ملک ہے جس نے خواتین کو ووٹ کا حق دیا [1](1893 میں نیوزی لینڈ کے بعد) اور خواتین کو قومی پارلیمنٹ میں منتخب ہونے کا حق دینے والا پہلا ملک ہے۔ آسٹریلیا کی ریاست جنوبی آسٹریلیا، جو اس وقت برطانوی کالونی تھی، دنیا کی پہلی پارلیمنٹ تھی جس نے خواتین کو مکمل حق رائے دہی فراہم کیا[2]۔ آسٹریلیا میں کئی قابل ذکر خواتین سرکاری ملازمتوں کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں میں بھی کام کر رہی ہیں۔ آسٹریلیا میں خواتین کو، قبائلی خواتین کے علاوہ، 1902 کے وفاقی انتخابات میں ووٹ ڈالنے اور منتخب ہونے کا حق دیا گیا تھا[3]
آسٹریلیا بہت سی قابل ذکر حقوق نسواں مصنفین اور کارکنوں کا گھر رہا ہے اور رہتا ہے، جن میں دی اینچ کی مصنف جرمین گریر، سابق آسٹریلوی وزیر اعظم جولیا گیلارڈ، ووٹروں کی حمایت کرنے والی ویڈا گولڈسٹین اور آسٹریلوی پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہونے والی پہلی خاتون ایڈتھ کوون شامل ہیں۔ ملازمت میں مساوی مواقع کے حصول میں حقوق نسواں کی سرگرمی کے نتیجے میں جزوی کامیابی کے ساتھ قانون سازی ہوئی ہے، جس میں جنسی امتیاز کے خلاف قوانین موجود ہیں اور سرکاری محکموں میں خواتین کے یونٹ بنائے گئے ہیں۔ آسٹریلوی حقوق نسواں نے بچوں کی دیکھ بھال اور خواتین کی پناہ گاہوں کے لیے وفاقی فنڈنگ بھی کی۔ آسٹریلوی پبلک سروس میں داخل ہونے اور بدلتی ہوئی سیاست میں حقوق نسواں کی کامیابی کی وجہ سے وضاحتی اصطلاح فیموکریٹس کا ظہور ہوا۔
ثقافتی نظریہ
جرمین گریر کا 1970 کا ناول دا اونچ The Eunuch، دنیا بھر میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والا ناول بن گیا اور اس کا متن نسائی تھا۔ اس ناول میں آسٹریلوی گھریلو خاتون کے کردار پر بحث اور اسے چیلنج کیا گیا ہے، جس کے بارے میں گریر نے مشورہ دیا ہے کہ وہ جبر کا شکار ہوتا ہے۔ آسٹریلیا میں ایک تنقیدی اور غالب نظریہ یہ ہے کہ کاروبار، سیاست، قانون اور میڈیا میں مردوں کے غلبے نے صنفی عدم مساوات کو جنم دیا ہے۔ ایک حقوق نسواں اسکالر نے آسٹریلیا میں پولیٹیکل سائنس کے دائرہ کار کو بڑھایا ہے تاکہ نسواں، زچگی اور خواتین کے خلاف تشدد کے مسائل شامل ہوں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Australian suffragettes"۔ australia.gov.au۔ Commonwealth of Australia۔ 5 مارچ 2010۔ 20 اپریل 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اپریل 2014
- ↑ Electoral Milestones for Women آرکائیو شدہ 2013-12-12 بذریعہ وے بیک مشین۔ Australian Electoral Commission. اخذکردہ بتاریخ 29 اپریل 2014.
- ↑ "Australian women in politics"۔ australia.gov.au۔ Commonwealth of Australia۔ 21 ستمبر 2011۔ 23 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اپریل 2014