آسیہ اسد
آسیہ اسد ایک پاکستانی سیاست دان ہیں، جن کی سیاسی وابستگی پاکستان تحریک انصاف سے ہے۔[1][2]
آسیہ اسد نے میڈیکل کے مضمون میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کی ہوئی ہے۔آسیہ اسد سال 2018 سے خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی کی رکن ہیں۔آسیہ اسد شادی شدہ خاتون ہیں۔ انھوں نے 1994 میں ایم بی بی ایس کی تعلیم مکمل کی۔ میڈیسن میں ان کے پاس ایم فل کی ڈگری بھی ہے۔
سیاسی کیریئر
ترمیمآسیہ اسد 2018 کے عام انتخابات میں خواتین کے لیے مخصوص نشست پر پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار کے طور پر خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہو گئیں۔
آسیہ اسد نے 13 اگست 2018 کو خیبر پختونخوا صوبائی اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھایا۔ صوبائی اسمبلی کی رکنیت حاصل کرنے کے بعد وہ دبئی متحدہ ہائے ریاست امریکا کا بیرونی دورہ ذاتی حیثیت میں کر چکی ہیں۔
23 ستمبر 2020 میں انھوں نے ایک کمیٹی ممبر کے غیر ذمہ دارانہ اور برے رویے کے خلاف استحقاقی موشن بھی پیش کی ۔
صوبائی اسمبلی قرارداد
ترمیمآسیہ اسد پختونخوا کی صوبائی اسمبلی میں عورتوں کے خلاف گھریلو تشدد کی روک تھام کے بل میں پیش پیش تھیں۔یہ بل 2019 میں پیش ہوا اور اس پر ایک کمیٹی بھی بنائی گئی۔
20 مارچ 2019 میں سماجی اور ثقافتی اقدار کو برباد کرنے کے ایجنڈے پر سازشی تھیوریوں کی روک تھام کے لیے قرارد اد پیش کی۔
22 جولائی 2019 میں انھوں نے پلاسٹک بیگ پر پابندی عائد کرنے کی قرارداد پیش کی تاکہ ماحول دوست میٹریل سے بیگ بنائے جا سکیں۔
قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت
ترمیمآسیہ اسد متحرک اور سرگرم عمل صوبائی اسمبلی رکن ہیں جو قائمہ کمیٹیوں، توجہ دلاؤ نوٹس اور اسمبلی کی قراردادوں میں شریک رہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "آسیہ اسد کے سیاسی کوائف"۔ خیبر پختونخوا صوبائی اسمبلی سرکاری ویب۔ مارچ 2021
- ↑ "آسیہ اسد پروفائل"۔ پاک ووٹر۔ مارچ 2021