تصور آفاق
تصور آفاق، تصور جہاں یا تصور کائنات سے مراد کسی فرد یا معاشرے کا وہ بنیادی ادراکی رخ جو اس فرد یا معاشرے کے پورے علم یا مکمل نقطہ نظر کو محیط ہو۔ آسان الفاظ میں اس اصطلاح سے مراد کائنات اور نوع انسانی سے متعلق کسی فرد یا معاشرے کے تصورات و نظریات کا مجموعہ ہے۔ تصور آفاق میں طبعی فلسفہ؛ بنیادی، وجودی اور معیاری مسلمات، اقدار، جذبات، احساسات اور اخلاقیات وغیرہ سب شامل ہوتے ہیں۔ درحقیقت یہ اصطلاح المانی الاصل ہے اور اول اول جرمن فلسفہ میں اس کا ظہور ہوا۔ جرمن زبان میں اسے Weltanschauung کہا جاتا ہے جو دو الفاظ Welt (دنیا) اور Anschauung (نظریہ) سے مل کر بنا ہے۔
یہ تصور جرمن فلسفہ اور علمیات کا بنیادی تصور ہے اور ان نظریات و تصورات کے مجموعہ پر منطبق کیا جاتا ہے جن کی مدد سے کوئی فرد یا معاشرہ دنیا کو دیکھتا، اس کی تشریح کرتا اور اس سے معاملہ کرتا ہے۔