آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی

آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس) جنگ گروپ، ڈان گروپ اور نوائے وقت گروپ سمیت بڑے پاکستانی اخبارات کے مالکان، کی ایک تنظیم ہے۔

تاریخ

ترمیم

آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی، پاکستانی اخبارات کے ناشرین کی تنظٰیم کا معروف ادارہ ہے، جو حمید نظامی، میر خلیل الرحمن، میاں افتخارالدین ، فخرے ماتری ، حامد محمود ، یوسف ہارون ، محمود ہارون ، اے جی مرزا ، قاضی محمد اکبر ، منور ہدایت اللہ ، کے ایم حمیداللہ اور پاکستان آبزرور ڈھاکہ کے مسٹر انوار اسلام جیسی جلیل القدر ادبی و صحافی شخصیات کی زیرِ نگرانی تشکیل دیا گیا۔

برصغیر میں صحافت کی ضرورت کو اب سے تقریباً آدھی صدی پہلے ہی تسلیم کر لیا گیا تھا۔ قیامِ پاکستان کے بعد ہمارے یہاں جب صحافت نے باقاعدہ ایک صنعت کی شکل میں ڈھلنا شروع کیا تو اخبارات کے مالکان اور اشتہاری ایجنسیوں کے درمیان تعلقات کی ضرورت کو بھی نسبتاً زیادہ اہمیت کے ساتھ محسوس کیا گیا۔

بنیادی طور پر حمید نظامی اور حامد محمود نے یہ ادارہ دی پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کے نام سے 1950 میں قائم کیا۔ لیکن کئی سال تک یہ ادارہ پبلشرز اور اشتہاراتی ایجنسیوں میں اہمیت حاصل نہیں کر سکا۔ کچھ پبلشرز تنظیمیں مشرقی پاکستان اور کراچی میں بھی موجود تھیں لیکن وہ صوبائی اداروں تک محدود تھی اور پورے پاکستان کی اخباری صنعت کی مؤثر طریقے سے نمائندگی نہیں کر سکتیں تھیں۔

سال 1953 میں ان پبلشرز کے تمام موجودہ گروپوں کوآپس میں ضم، آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا۔ اور کراچی میں اس تنظیم کا ہیڈکوارٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اور یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ یہ ادارہ ایک پیشہ ورانہ بنیاد پر منظم کیا جائے گا۔

ابتدا میں فرید چیمبرز، کراچی کے احاطے میں ایک دفتر کرائے پر لے کر چند افرادکی خدمات حاصل کی گئیں، رفتہ رفتہ ملک بھر سے نئے اراکین کی شمولیت کے ساتھ تیزی سے یہ تنظیم وسعت اختیار کرتی گئی اور آج یہ پاکستان کے اخبارات کی سب سے بڑی تنظیم ہے۔

اخباری صنعت کے حقوق اور مفادات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ یہ تنظیم اخبارات اور اشتہاراتی ایجنسیوں کے درمیان ایک پل فراہم کرتی ہے، صحافت اور اخباری صنعت کی سائنس اور تقافت کی ترقی کے سلسلے میں اے پی این ایس کے زیر اہتمام 1981 سے اشتہارات ایوارڈز 1982 ء سے صحافی ایوارڈ منعقد کیے جا رہے ہیں۔

بعد ازاں اے پی این ایس سوسائٹی نے اپنے نمائندوں میں مزید توسیع کی اور علاقائی زبان کے پبلشرز کو بھی اپنی تنظیم میں شامل کیا چنانچہ 1971ء میں 41 پبلشرز سوسائٹی کے رول پر تھے اب، 2012ء میں بڑھ کر 384 ہو گئے ہیں۔

1987ء میں آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی اور کونسل آف پاکستان نیوز پیپرزایڈیٹرز نے تحقیقی اور تخصیصی نوعیت کے تربیتی مقاصد کے لیے نجی شعبے میں پہلا تربیتی ادارہ پاکستان پریس انسٹی ٹیوٹ قائم کیا ہے۔

اے پی این ایس نے سوسائٹی کے ایڈیٹرز اور صحافیوں کی تنظیموں کے ساتھ ساتھ PPO کے خلاف ایک طویل جدوجہد کا آغاز کیا۔ اس جدوجہد کے نتیجے میں مخالف پریس قانون کو کالعدم اور اور RPPO کی شکل میں نسبتا بہتر قانون کے ابتدا کی گئی۔

1999ء میں اے پی این ایس نے پاکستان میں پریس کونسل کے قیام کے لیے ڈرافٹ، پرنٹنگ پریس کی رجسٹریشن، اخبارات آرڈیننس اور انفارمیشن ایکٹ کا مسودہ آزادی سمیت پریس قوانین کا ایک سیٹ تیار کیا۔ اے پی این ایس، سی پی این ای اور وزارت اطلاعات کے درمیان تفصیلی بات چیت کے بعد، پریس کونسل پر ڈرافٹس اور پریس اور اخبارات کی رجسٹریشن کو 2002 ء میں حتمی طور پر نافذکردیا گیا۔[1][2]

ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین

ترمیم

اے پی این ایس کے ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین برائے 2013ء تا 2014ء کی فہرست

عہدہ نام تعلق
صدر سرمد علی روزنامہ جنگ، کراچی
سینئر نائب صدر ڈاکٹر جبار خٹک روزنامہ عوامی آواز، کراچی
نائب صدر امتنان شاہد روزنامہ خبریں، لاہور
سیکرٹری جنرل مسعود حامد روزنامہ ڈان، کراچی
جوائنٹ سیکرٹری سید محمد منیر جیلانی روزنامہ پیغام، فیصل آباد
فنانس سیکرٹری وسیم احمد روزنامہ عوام، کوئٹہ
ایگزیکٹو ڈائریکٹر تنویر اے طاہر
رکن ( کراچی روزنامہ نشست ) انورفاروقی روزنامہ آغاز،کراچی
رکن ( کراچی روزنامہ نشست ) ارشد زبیری بزنس ریکارڈر،کراچی
رکن ( کراچی روزنامہ نشست ) مختار عاقل روزنامہ جرات،کراچی
رکن ( کراچی روزنامہ نشست ) نجم الدین شیخ روزنامہ دیانت،کراچی
رکن ( کراچی روزنامہ نشست ) الیاس شاکر روزنامہ قومی اخبار،کراچی
رکن ( لاہورروزنامہ نشست ) رمیزہ مجید نظامی روزنامہ نوائے وقت، لاہور
رکن ( لاہورروزنامہ نشست ) عمر مجیب شامی روزنامہ پاکستان، لاہور
رکن ( اسلام آباد روزنامہ نشست ) خوشنود علی خان روزنامہ صحافت (اسلام آباد)
رکن ( اسلام آباد روزنامہ نشست ) مہتاب خان روزنامہ اوصاف (اسلام آباد)
رکن ( بلوچستان روزنامہ نشست ) سید فصیح اقبال بلوچستان ٹائمز(کوئٹہ)
رکن ( خیبر پختونخوا روزنامہ نشست ) سید ایاز بادشاہ روزنامہ مشرق (پشاور)
رکن ( خیبر پختونخوا روزنامہ نشست ) پیر سفید شاہ ہمدرد روزنامہ وحدت (پشاور)
رکن ( سندھ روزنامہ نشست ) جاوید مہر شمسی روزنامہ کلیم (سکھر)
رکن ( سندھ روزنامہ نشست ) محمد اسلم قاضی روزنامہ کاوش(حیدرآباد)
رکن ( پنجاب روزنامہ نشست ) ممتاز اے طاہر روزنامہ آفتاب (ملتان)
رکن ( پنجاب روزنامہ نشست ) ہمایوں طارق بزنس رپورٹ(فیصل آباد)
رکن ( جنرل نشست میٹروپولیٹن روزنامے) اعجاز الحق روزنامہ ایکسپریس(کراچی)
رکن ( جنرل نشست میٹروپولیٹن روزنامے) فیصل زاہد ملک پاکستان آبزرور(اسلام آباد)
رکن ( جنرل نشست ریجنل روزنامے) ہمایوں گلزار روزنامہ سیادت(بہاولپور)
رکن ( جنرل نشست ریجنل روزنامے) جمیل اطہر روزنامہ تجارت (گوجرانوالہ)
رکن ( جنرل نشست جرائدکراچی) عامر محمود ماہنامہ کرن ڈائجسٹ، کراچی
رکن ( جنرل نشست جرائد) مشتاق قریشی ماہنامہ نئے افق (کراچی)
رکن ( جنرل نشست جرائد) سردار خان نیازی ماہنامہ نیا رخ(کراچی)
رکن ( جنرل نشست جرائد) ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ، کراچی
رکن ( جنرل نشست جرائد) ریاض احمد منصوری ماہنامہ کرکٹ کھلاڑی، کراچی
رکن ( جنرل نشست جرائد پنجاب/خیبر پی کے ) رحمت علی رازی ہفت روزہ عزم (لاہور)
رکن ( جنرل نشست جرائد سندھ/بلوچستان) قاضی اسد عابد پندرہ روزہ عبرت، حیدرآباد
رکن(خواتین نشست) فوزیہ شاہین ماہنامہ دستک، کراچی
اعزازی رکن الطاف حسین قریشی ماہنامہ اردو ڈائجسٹ، لاہور
اعزازی رکن محمود العزیز ماہنامہ پکٹوریل نیوز ریویو، کراچی
اعزازی رکن مجید نظامی روزنامہ نوائے وقت، لاہور
اعزازی رکن مسعودہ ایم احمد ماہنامہ ٹین ایجر، کراچی
اعزازی رکن پروفیسر ایس بی حسن ماہنامہ انویسٹمنٹ اینڈ مارکیٹنگ، کراچی
اعزازی رکن شریف فاروق روزنامہ جہاد، پشاور
اعزازی رکن یونس ریاض روزنامہ بیوپار، کراچی

[3][4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "تعارف اے پی این ایس" 
  2. "آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی" 
  3. "ممبر ایکزیکٹیو کمیٹی اے پی این ایس" 
  4. "اے پی این ایس کے سالانہ انتخابات کے نتائج"۔ نوائے وقت،لاہور 

بیرونی روابط

ترمیم