آیت میثاق
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
اس سے مراد قرآن مجید کے تیسرے سپارے کے آخری رکوع کی پہلی آیت ہے جس میں لفظ میثاق ہے اسی مناسبت سے اسے آیت میثاق کہتے ہیں اور اس کو آیت میثاق کہنے کی دوسری وجہ یہ ہے کہ اس میں اللہ تعالیٰ نے اپنے آخری نبی سے پچھلے نبیوں سے لیے گئے عہد کا ذکر کیا ہے اور عربی میں عہد کو میثاق بھی کہتے ہیں۔
آیت ملاحظہ کیجیے
وَ اِذْ اَخَذَ اللّٰهُ مِیْثَاقَ النَّبِیّٖنَ لَمَاۤ اٰتَیْتُكُمْ مِّنْ كِتٰبٍ وَّ حِكْمَةٍ ثُمَّ جَآءَكُمْ رَسُوْلٌ مُّصَدِّقٌ لِّمَا مَعَكُمْ لَتُؤْمِنُنَّ بِهٖ وَ لَتَنْصُرُنَّهٗ قَالَ ءَاَقْرَرْتُمْ وَ اَخَذْتُمْ عَلٰى ذٰلِكُمْ اِصْرِیْقَالُوْۤا اَقْرَرْنَا-قَالَ فَاشْهَدُوْا وَ اَنَا مَعَكُمْ مِّنَ الشّٰهِدِیْنَ