ابو ولید موسیٰ بن ابی جارود مکی ، ایک فقیہ اور امام محمد بن ادریس شافعی کے ثقہ اصحاب میں سے ایک تھے ۔ زکریا الساجی بیان کرتے ہیں: میں نے ابو داؤد سجستانی سے پوچھا، "شافعی کے اصحاب کون ہیں؟" تو انہوں نے کہا: "حمیدی، احمد، بویطی، ربیع، ابو ثور، ابن جارود، زعفرانی، کرابیسی، مزنی، اور حرملہ"۔[1][2]

ابن ابی جارود
معلومات شخصیت
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
طبقہ شافعیہ

انہوں نے امام بویطی سے روایت کی اور امام شافعی سے کتاب الأمالي اور دیگر کتب روایت کیں۔ ان سے منقول ہے کہ انہوں نے فرمایا: "میں نے کبھی کسی سے مناظرہ نہیں کیا اور یہ پسند کیا ہو کہ وہ غلطی کرے۔" یہ بھی ان سے روایت ہے: "اگر میں کوئی بات کہوں اور رسول اللہ ﷺ سے اس کے خلاف کوئی صحیح بات ثابت ہو جائے تو میری بات وہی ہے جو رسول اللہ ﷺ نے فرمائی۔" یہ قول ان سے حمیدی، ربیع، ابو ثور اور دیگر نے نقل کیا ہے۔ اسی طرح امام شافعی سے یہ بھی روایت ہے کہ نکاح ان تمام عیوب کی بنا پر فسخ ہو سکتا ہے جو ان مشہور چار عیوب سے زائد ہوں۔[3][4]

ان سے زعفرانی، ربیع اور ابو حاتم الرازی نے روایت کیا ہے۔ وہ فقہاء کے بڑے جلیل القدر افراد میں شمار ہوتے تھے۔ انہوں نے مکہ مکرمہ میں قیام کیا اور وہاں شافعی مذہب کے مطابق لوگوں کو فتوے دیتے رہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. طبقات الشافعية الكبرى، تاج الدين السبكي، 2/ 161
  2. تهذيب الأسماء واللغات، النووي، 20/ 120
  3. الاجتهاد وطبقات مجتهدي الشافعية، محمد حسن هيتو، ص111
  4. طبقات الشافعية الكبرى، تاج الدين السبكي، 2/ 65