وہ عبد السید بن محمد بن عبد الواحد بن احمد بن جعفر بن صباغ بغدادی ، ابو نصر ابن الصباغ شافعی فقیہ تھے۔ ان کا مکمل نام عبد السید بن محمد بن عبد الواحد بن احمد بن جعفر ابن صباغ بغدادی تھا۔ کنیت ابو نصر تھی۔ وہ اپنے وقت میں عراقیوں کے فقیہ شمار ہوتے تھے۔

فقیہ
ابن صباغ شافعی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1010ء (عمر 1014–1015 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات طبعی موت
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
طبقہ شافعیہ

زندگی

ترمیم

ابو نصر ابن الصباغ کی پیدائش اور وفات بغداد میں ہوئی۔ وہ 400ھ (1010ء میں پیدا ہوئے اور 477 ہجری (1084 عیسوی) میں وفات پا گئے۔ انہوں نے مدرسہ نظامیہ میں تدریس کی ذمہ داری سنبھالی جب یہ مدرسہ پہلی بار کھولا گیا۔ اپنی زندگی کے آخری حصے میں وہ بینائی سے محروم ہوگئے تھے۔ ابن خلكان نے ان کے بارے میں کہا: "وہ اپنے وقت میں عراقیوں کے سب سے بڑے فقیہ تھے۔"[1]

شیوخ

ترمیم

ابو نصر ابن الصباغ نے کئی جلیل القدر اساتذہ سے علم حاصل کیا، جن میں شامل ہیں:

  1. . محمد بن الحسن بن الفضل القطان
  2. . ابو علي بن شاذان
  3. . قاضی ابو الطیب الطبری (فقہ میں ان سے استفادہ کیا)

یہ شیوخ ان کے علمی مقام و مرتبے کی بنیاد بنے اور ان کی شخصیت پر گہرے اثرات مرتب کیے۔

تلامذہ

ترمیم

ابو نصر ابن الصباغ سے علم حاصل کرنے والوں میں کئی ممتاز شخصیات شامل ہیں، جنہوں نے ان کے علمی ورثے کو آگے بڑھایا۔ ان کے تلامذہ میں شامل ہیں:

  1. . ابو نصر الغازي
  2. . اسماعیل بن محمد التمیمی
  3. . الحافظ ابو بکر الخطيب (جو عمر میں ان سے بڑے تھے، مگر ان سے روایت کی)
  4. . ابو بکر محمد بن عبد الباقی الأنصاري
  5. . ابو القاسم اسماعیل بن احمد بن عمر السمرقندي
  6. . ان کے بیٹے ابو القاسم علي بن عبد السيد[2]

یہ تلامذہ ان کے علم کے امین اور ان کے علمی اثرات کے نمایاں مظہر تھے۔

مؤلفات

ترمیم
  1. الشامل في الفقه، وهو من كتب الشافعية،
  2. َالكامل في الخلاف بين الشافعية والحنفية
  3. تذكرة العالم والطريق السالم
  4. كفاية السائل
  5. العدة في أصول الفقه
  6. الفتاوي
  7. «الشامل» في الفقه.
  8. «تذكرة العالم».
  9. «العدة» في أصول الفقه.[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. تاج الدين السبكي. طبقات الشافعية الكبرى. دار إحياء الكتب العربية. ج. الخامس. ص. 123.
  2. سانچہ:استشهاد بدورية محكمة آرکائیو شدہ 2016-11-15 بذریعہ وے بیک مشین
  3. الأعلام - خير الدين الزركلي - ج 4 - الصفحة 10 آرکائیو شدہ 2020-04-04 بذریعہ وے بیک مشین