ابوبکر عبد اللہ بن یزید بن ہرمز اصم، ابن ہرمز (متوفی: 148ھ ) آپ مدینہ کے فقیہ اور امام مالک بن انس کے شیخ تھے۔ آپ حدیث نبوی کے ثقہ تابعین اور حدیث نبوی کے راوی ہیں۔حرہ کے دن ان کے والد کو قتل کر دیا گیا تھا، وہ بہت کم خیالات کے حامل، نہایت پرہیزگار اور اپنی باتوں میں عقلمند تھے، لوگوں کی تمام باتوں کا جواب دینے والا تھا۔ امام مالک تیرہ سال تک اس کے پاس بیٹھا اور اس سے علم لیتا رہا۔ آپ کی وفات سنہ 148 ہجری میں ہوئی۔ امام مالک نے کہا: "میں ابن ہرمز کے پاس بیٹھا، جن کی عمر تیرہ سال تھی اور انھوں نے مجھ سے قسم کھائی کہ میں حدیث میں ان کا نام نہ لکھوں گا۔" بکر بن مضر نے کہا: ابن ہرمز نے کہا: میں نے علم صرف اپنے لیے سیکھا۔ ابو حاتم الرازی نے کہا: "وہ مضبوط نہیں ہے، وہ اپنی حدیثیں لکھتا ہے۔"امام بخاری نے کہا: مجھے الفروی نے بتایا: ان کی وفات سنہ 148ھ میں ہوئی اور ان کی وفاداری بنو لیث کی طرف تھی۔ [1][2]

ابن ہرمز
معلومات شخصیت
عملی زندگی
پیشہ ماہرِ لسانیات ،  عالم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حوالہ جات ترمیم