ابو اخنس بن حذیفہ بن قیس بن عدی بن سعد بن سہم قرشی سہمی[1] ، خنیس بن حذافہ کے بھائی اور عبد اللہ بن قیس بن عدی بن سعد بن سہم قرشی سہمی ہیں ۔ [2] ابو عمر نے کہا: نام پر انحصار نہیں کرتا بلکہ اس کی صحبت مانی جاتی ہے۔زبیر بن بکار کہتے ہیں۔ایڑی ابو اخنس کے فلائی وہیل میں ہے اور ان میں سے کوئی بھی باقی نہیں رہا۔۔ یعنی ان کے زمانے میں سوائے عبد اللہ بن محمد بن ذؤیب بن عمامہ بن ابی اخنس بن حذیفہ کے۔ کتاب الاصابہ فی تمییز الصحابہ کے مصنف نے اسے صحابہ میں تذکرہ کیا ہے ۔[3]

ابو اخنس بن حذافہ
معلومات شخصیت

حوالہ جات

ترمیم
  1. أبو عمر يوسف بن عبد الله بن محمد بن عبد البر بن عاصم النمري القرطبي (ت ٤٦٣هـ) (1992)۔ الاستيعاب في معرفة الأصحاب۔ 4۔ تحقيق: علي محمد البجاوي (1 ایڈیشن)۔ بيروت: دار الجيل۔ صفحہ: 1594 
  2. أبو عمر يوسف بن عبد الله بن عبد البر النمري القرطبي (٣٦٨ - ٤٦٣ هـ) (1985)۔ الاستغناء في معرفة المشهورين من حملة العلم بالكنى۔ 1۔ دراسة وتحقيق وتخريج: عبد الله مرحول السوالمة (1 ایڈیشن)۔ الرياض: دار ابن تيمية للنشر والتوزيع والإعلام۔ صفحہ: 87 
  3. أبو الحسن علي بن أبي الكرم محمد بن محمد بن عبد الكريم بن عبد الواحد الشيباني الجزري، عز الدين ابن الأثير (ت ٦٣٠هـ) (1994)۔ أسد الغابة في معرفة الصحابة۔ 6 (1 ایڈیشن)۔ دار الكتب العلمية۔ صفحہ: 6