ابو الحسین بن سمعون اکابر اولیاء میں شامل ہوتے ہیں۔

ولادت

ترمیم

آپ کی ولادت 300ھ میں ہوئی تھی،

نام و نسب

ترمیم

آپ کا اسم گرامی محمد بن احمد بن اسماعیل بن سمعون تھا، مشائخ میں ناطق کے خطاب سے مشہور تھے اور ابن سمعون سے شہرت رکھتے تھے، آ پ حضرت شیخ شبلی کے ہمعصر تھے اور بغداد کے مقتدر مشائخ میں مانے جاتے تھے۔

کرامات

ترمیم

ایک دن آپ مسجد میں وعظ فرما رہے تھے ایک درویش آپ کے منبر کے پایہ کے ساتھ بیٹھا تھا سو گیا آپ بھی وعظ کرنے سے رک گئے درویش بیدار ہوا تو آپ نے اسے مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’تم خواب میں رسول خدا کی زیارت سے مشرف ہوئے ہو، میں بھی اوباً وعظ بیان کرنے سے خاموش ہو گیا تھا، جب تک تمھاری خواب مکمل نہیں ہوتی، میں خاموش رہا ہوں۔

وصال

ترمیم

وصال بروز جمعہ 15 ذیقعدہ یا ذو الحجہ 386ھ میں ہوا۔ وفات کے بعد آپ کو کسی وجہ سے اپنے ہی گھر میں دفن کر دیا گیا 39 سال بعد لوگوں نے آپ کو قبرستان میں دفن کرنا چاہا قبر کھودی گئی تو آپ کا کفن اور جسم اسی طرح تازہ اور صحت مند تھا گویا ابھی ابھی فوت ہوئے ہیں اور نیا نیا کفن پہنا ہے۔

  • جناب شیخ سمعوں بوالحسین است

مکرم سال تولیدش عیاں شد بگو سمعون ناطق سال وصلش

386ھ

  • امین و مامن و ہادی و مامون

ول سرور چو جست از طبع موزوں مجو ان مہدی امجد ابن سمعون 386ھ

  • ناطق دلی مسعود (386ھ) شاہ عطاء (386ھ) سالک حق بوالحسین (386ھ) امجد ولی اللہ سمعوں (386ھ)[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. خزینۃ الاصفیاء،جلد 4 صفحہ 144 مکتبہ نبویہ لاہور