ابوالعالیہ یہ ابوالعالیہ رفیع بن مہران تھے۔جاہلیت کادوربھی پایااورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے دوسال بعدمسلمان ہوئے حضرت علی ، ابن مسعود، ابن عمر،ابى بن كعب اور ديگر حضرات سے روايات ليں۔ صحاح ستہ كے اصحاب نے ان پر اعتماد کیا ہے ، قرآن یاد کرتے تھے اور اس میں پختہ تھے، قتادہ نے ان سے روایت کیا وہ فرماتے ہیں: "قرأت القرآن بعد وفاة نبيكم بعشر سنين" ۔ ترجمہ:میں نے تمھارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد دس سال قرآن پڑھا ۔ اورفرماتے ہیں: "قرأت القرآن على عمر ثلاث مرار" ۔ ترجمہ:میں نے عمررضی اللہ عنہ كے دور میں تین مرتبہ قرآن پڑھا۔ان كے بارے میں ابن ابی دؤاد فرماتے ہیں: "ليس أحد بعد الصحابة أعلم بالقراءة من أبى العالية" ۔ ترجمہ:صحابہ کے بعد قرآت کا زیادہ علم ابو العالیہ کے علاوہ کسی کو نہ تھا۔ اور تفسیر میں ابی بن کعب سے جو روایات نقل کی جاتی ہیں اس کی سند پر کوئی اشکال نہيں ہے ۔ ان کا انتقال 90ھ میں ہوا۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. تاريخ الإسلام ووفيات المشاهير والأعلام، الذهبي،ص 530/6