ابو بکر صیرفی
ابو بکر سیرافی شیخ محمد بن عبد اللہ بغدادی صیرفی الشافعی ہیں۔ (؟ - 330ھ ، ? - 942ء ) ان کی نسبت "الصیرفی" سے ہے، کیونکہ وہ دینار اور درہم کے تبادلے کا کام کرتا تھا ۔اور وہ فقہ شافعی کے ایک معروف عالم دین تھے۔[1][2]
ابو بکر صیرفی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 9ویں صدی |
درستی - ترمیم |
علم کے حصول اور اساتذہ
ترمیمانہوں نے احمد بن منصور الرمادی اور فقہ شافعی کے بڑے علماء میں سے ایک، ابو العباس بن سریج سے علم حاصل کیا۔ ان کے ان اساتذہ سے استفادہ نے انہیں ایک بلند علمی مقام عطا کیا۔
علمی مقام
ترمیمان کے بارے میں معروف تھا کہ وہ مناظرے میں ماہر اور اصولِ فقہ کے علوم میں گہری مہارت رکھتے تھے۔ یہاں تک کہ کسی نے کہا: "میں نے شافعی کے بعد اصولِ فقہ کا ابو بکر الصیرفی سے زیادہ ماہر عالم نہیں دیکھا۔"
تصانیف
ترمیم- . شرح رسالة الشافعي: علم اصولِ فقہ پر امام شافعی کی رسالہ کی وضاحت۔
- . البيان في دلائل الإعلام على أصول الأحكام: اصولِ فقہ کے دلائل پر مشتمل اہم کتاب۔
- . کتاب الفرائض: وراثت کے مسائل پر ایک جامع تصنیف۔
- . علم الشروط پر تصنیف: آپ پہلے شخص تھے جنہوں نے علم الشروط (قانونی دستاویزات اور معاہدوں کے اصول) پر کتاب لکھی۔[3]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ التاريخ، تراحم عبر۔ "محمد بن عبد الله الصيرفي أبي بكر"۔ tarajm.com (عربی میں)۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-11-24
- ↑ الإشارة في معرفة الأصول: 265 آرکائیو شدہ 2020-03-17 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ "موسوعة التراجم والأعلام - الصيرفي"۔ www.taraajem.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-11-24