ابو ذؤیب سعدی
ابو ذؤیب سعدی، حلیمہ سعدیہ کے والد تھے۔ جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رضاعی والدہ اور خدمت گار تھیں ۔ بنو سعد کے اکثر معاصر قبائل ان کی اولاد میں واپس چلے آ رہے ہیں اور ان کی اولاد میں سے شاور بن مجیر السعدی ، دولت فاطمیہ کے وزیر تھے ۔
أبو ذؤيب السعدي | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
شہریت | بادية الحجاز |
لقب | أبي ذؤيب |
مذہب | جاہلیت |
اولاد |
|
تعداد اولاد | 11 |
رشتے دار | حارث بن عبد العزی |
خاندان | بنو جابر بن رزام |
عملی زندگی | |
وجۂ شہرت | والد حليمة السعدية وجد لاغلب قبائل بني سعد المعاصرة |
درستی - ترمیم |
نسب
ترمیم- اس کا نام حارث بن عبد اللہ بن شجنہ بن جابر بن رزام بن ناصرہ بن فصیہ بن نصر بن سعد بن بکر بن ہوازن بن منصور بن عکرمہ بن خصفہ بن قیس عیلان بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان ہے۔ ابن کلبی اور ابن ابی عاصم نے اس قول پر اتفاق کیا اور عبد اللہ بن جعفر بن ابی طالب نے ان کی سند سے حلیمہ بنت حارث کے نام سے روایت کی۔
- اس کا نام عبد اللہ بن حارث بن شجنہ بن جابر بن رزام بن ناصرہ بن فصیہ بن نصر بن سعد بن بکر بن ہوازن بن منصور بن عکرمہ بن خصفہ بن قیس عیلان بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان ہے۔ ابن سعد البغدادی، ابن الاثیر ابو حسن اور ابن کثیر نے اس قول پر اتفاق کیا ہے۔[1] [2][3][4]
حالات زندگی
ترمیمابن اسحاق نے کہا: ابن اسحاق نے کہا: تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کی والدہ کو دیا گیا، اور انہوں نے آپ کے لیے دودھ پلانا چاہا، اور آپ نے حلیمہ بنت ابی ذویب سے آپ کو دودھ پلایا۔ عبداللہ بن حارث بن شجنہ بن جابر بن رزام بن ناصرہ بن فصیہ بن نصر بن سعد بن بکر بن ہوازن۔۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دودھ پلانے والی والدہ ہیں ۔ عبداللہ بن جعفر بن ابی طالب سے روایت ہے۔ عبید اللہ بن احمد بغدادی نے ہمیں یونس کی سند سے، ابن اسحاق کی سند سے بیان کیا، انہوں نے کہا: جہم بن ابی جہم، بنو تمیم کی ایک عورت کا غلام تھا، جو ان کے ساتھ تھی۔ حارث بن حاطب، اور کہا جاتا ہے: مجھ سے حارث بن حاطب کے خادم نے بیان کیا۔ انہوں نے کہا: مجھے کسی نے بیان کیا جس نے عبداللہ بن جعفر بن ابی طالب کو کہتے سنا: یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی والدہ حلیمہ بنت حارث رضی اللہ عنہا سے روایت ہے۔ جس نے آپ کو دودھ پلایا، وہ کہتی ہیں: میں شہباء کے سال بنو سعد بن بکر کی عورتوں کے ساتھ بچوں کو دودھ پلانے کے لیے مکہ آئی، تو میں ایک گدھے پر آئی جس پر قمرہ سوار تھا، میرے پاس ہمارا ایک لڑکا تھا اور خدا کی قسم ہم اپنے اس لڑکے کے ساتھ ساری رات نہیں سوتے ہیں کہ وہ میرے سینے میں اس کو غنی کرنے کے لئے کچھ نہیں پاتا اور نہ ہی ہمارے پڑوسی میں اسے کھلانے کے لئے کچھ ملتا ہے۔ . چنانچہ خدا کی قسم ہم مکہ آگئے۔ اور خدا کی قسم ہمارے گھر میں برکات آ گئیں ، ہمارے جانوروں میں ، ہماری صحت میں حتی کہ ہر چیز میں برکات آگئیں ۔ دو سال دیکھتے ہی دیکھتے گذر گئے… حلیمہ کا دل بالکل نہیں چاہتا تھاکہ یہ بچہ ان کی آغوش سے واپس چلا جائے، لیکن مدتِ رضاعت پوری ہو چکی تھی، لہٰذا بادلِ ناخواستہ وہ اسے اس کی والدہ کے پاس مکہ شہر لے گئیں، بچے کی والدہ نے اپنے لختِ جگرکی اتنی اچھی صحت دیکھی تو انتہائی خوش ہوئیں، ماں کی یہ خوشی دیکھ کر حلیمہ نے موقع مناسب سمجھا اور ڈرتے ڈرتے کہاکہ ’’ آپ دیکھ رہی ہیں کہ گاؤں کی صاف ستھری فضاء میں بچے کی صحت کتنی عمدہ ہے، لیکن اب مجھے یہ فکر ستا رہی ہے کہ کہیں ایسا نہ ہوکہ اب یہاں شہر میں اس کی صحت خراب ہو جائے…اس لیے میں چاہتی ہوں کہ اگر آپ اجازت دیں تو میں بچے کو مزید کچھ عرصہ کے لیے واپس اپنے ہمراہ لے جاؤں…بی بی آمنہ دیکھ ہی چکی تھیں کہ بادیۂ بنی سعد میں رہتے ہوئے بچے کی صحت خوب عمدہ ہے اور وہاں کی آب وہوا اس کو خوب موافق آئی ہے، نیز انھوں نے اپنے لختِ جگر کے لیے حلیمہ کا جب یہ جذبہ اور پیار بھی دیکھا تو وہ مسکرائیں اور مزید کچھ عرصہ کے لیے بچے کولے جانے کی اجازت دے دی۔ حضرت حلیمہ کا یہ تمام واقعہ سیرۃ ابن ہشام میں مذکور ہے صرف خط کشیدہ الفاظ ایک دوسری روایت کے الفاظ کا ترجمہ ہے جس کو علامہ سیوطی نے خصائص الکبریٰ میں تذکرہ کیا ہے۔۔ .[5][6][7][8] ،[9]
اولاد
ترمیم- حلیمہ سعدیہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رضاعی ماں تھیں۔ [10]
- سلمى[11] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رضاعی کی پھوپھی.
- ہيثم[12] ان کی اولاد میں عراق کے بنو سعد، قبیلہ شرابین، محدثین محدثین محمد اور اسماعیل ہیں، جو حدیث کے راوی ہیں جن کی حیثیت نامعلوم ہے، اور قبیلہ عتیبہ، اور کہا جاتا ہے کہ وہ ہیثم،ابو ذہیب کا بھائی تھے۔[13] ،[12][14].
- ان کی اولاد میں سے شاور بن مجیر السعدی ، دولت فاطمیہ کے وزیر تھے.[15][16][17]
- سعد وہ ابن زادہ عبداللہ بن محمد بن سعید ذویبی عتیبی ہیں۔.[18]
،[19] ابو ذؤیب سعدی کے لڑکوں کی تعداد نو ہے اور ان میں سے صرف تین کے نام معلوم ہیں، ان کی دو بیٹیاں ہیں، حلیمہ اور سلمہ۔.[11][20]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ تركي القداح۔ تحقيق نسب قبيلة عتيبة۔ صفحہ: 253
- ↑ تركي القداح۔ تحقيق نسب قبيلة عتيبة۔ 1۔ صفحہ: 441
- ↑ تركي القداح۔ تحقيق نسب قبيلة عتيبة۔ صفحہ: 257
- ↑ عبد الله البسام۔ علماء نجد خلال ثمانية قرون
- ↑ "عشيرة بني سعد"۔ قسم شؤون المعارف الاسلامية والانسانية (بزبان عربی)۔ 23 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2023
- ↑ تركي بن مطلق القداح۔ تحقيق نسب قبيلة عتيبة۔ صفحہ: 436
- ↑ تركي القداح تحقيق نسب قبيلة عتيبة ص 93
- ↑ تركي بن مطلق القداح۔ النفعة۔ صفحہ: 78–79
- ↑ "مشجرة بنو سعد العراق"۔ مشجرة بنو سعد العراق۔ 18 فروری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2023
- ↑ سانچہ:استشهاد بويكي بيانات
- ^ ا ب سانچہ:استشهاد بويكي بيانات
- ^ ا ب
- ↑ جاسم محسن ملا عبود السعدي۔ هوازن وبنو سعد۔ صفحہ: 117
- ↑ "موسوعة الحديث : إسماعيل بن عبد الرحمن بن الهيثم بن الحارث بن شجنة"۔ hadith.islam-db.com۔ 19 فبراير 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2023
- ↑ سانچہ:استشهاد بويكي بيانات
- ↑ سانچہ:استشهاد بويكي بيانات
- ↑ سانچہ:استشهاد بويكي بيانات
- ↑ مجلة العرب حمد الجاسر
- ↑ "ص58 - كتاب الاشارات الى معرفة الزيارات - مدينة الرقة - المكتبة الشاملة"۔ shamela.ws۔ 18 فروری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جنوری 2023
- ↑ سانچہ:استشهاد بويكي بيانات