ابو عباس بن ولاد تمیمی وہ چوتھی صدی ہجری کے معروف نحوی تھے، جن کا تعلق فسطاط سے تھا۔

ابو عباس بن ولاد
معلومات شخصیت
عملی زندگی
پیشہ ماہرِ لسانیات   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

بچپن میں اپنے والد اور فسطاط کے دیگر مشایخ سے نحو کی تعلیم حاصل کی۔ بعد ازاں بغداد کا سفر کیا، جہاں انہوں نے زجاج اور دیگر علماء سے علم حاصل کیا۔ مصر واپس آنے کے بعد ان کی شہرت عام ہوئی، اور وہ وہاں کے نحویوں کے درمیان ایک نمایاں شخصیت بن گئے۔ ابو جعفر النحاس کے ساتھ ان کی علمی رقابت مشہور ہے، جس کی وجہ سے حکام اکثر دونوں کو مناظروں کے لیے جمع کرتے، جہاں ان کے درمیان سخت اختلافات اور بحث و مباحثہ ہوتا تھا۔ ابن ولاد بنو ولاد کے تمیمی خاندان سے تعلق رکھتے تھے، جو فسطاط میں رہائش پذیر تھا اور زبان و لغت کے علوم میں گہری مہارت رکھتا تھا۔ ان کی علمی خدمات کا شمار اہم ترین کاموں میں ہوتا ہے۔ [1]

وفات

ترمیم

ابو عباس بن ولاد نے 332ھ میں مصر میں وفات پائی ۔

تصانیف

ترمیم

ابن ولاد کی اہم تصنیفات میں شامل ہیں:

1. الانتصار لسيبويه على المبرد – یہ کتاب سیبویہ کی زبان اور نحو پر مبنی ہے، جس میں مبرد کے مقابلے میں سیبویہ کی تدریس کی حمایت کی گئی ہے۔
2. المقصور والممدود – یہ کتاب عربی زبان کے مقصور (مختصر) اور ممدود (طویل) الفاظ پر مشتمل ہے، اور اسے حروف معجم کے حساب سے مرتب کیا گیا ہے۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "ابن ولاد - المكتبة الشاملة"۔ shamela.ws۔ 28 دسمبر 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 دسمبر 2022 
  2. "ابن ولاد - المكتبة الشاملة"۔ shamela.ws۔ 28 دسمبر 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 دسمبر 2022